غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 447 ننھے بچے شہید، صیہونی دہشت گردی میں فلسطینی شہدا کی تعداد 1400 سے تجاوز کرگئی

غزہ پراسرائیلی بر بریت چھٹے روز بھی جاری ہے، اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1400 سے تجاوز کر گئی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایک ہزار 417 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 6 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں شہید افراد کی نصف تعداد بچوں اور خواتین پر مشتمل ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے آغاز سے اب تک 447 بچے اور 248 خواتین شہید ہو چکی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بمباری سے اسلامک یونیورسٹی کے کچھ بلاکس، رہائشی عمارتیں اور بازار ملبے کا ڈھیر بن گئے، غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد 2 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ ہوگئی۔

فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ پٹی پراسرائیلی وحشیانہ جارحیت کے باعث 50 سے زائد طبی عملہ شہید ہوا ہے، اسرائیلی بمباری سے وسیع تباہی سے غزہ پٹی میں ماحولیاتی آلودگی اور وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ ہے۔ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ترجمان کے مطابق اسرائیل نے پورے غزہ میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے، غزہ کے شہریوں کو اسرائیل کی طرف سے حملے سے قبل کوئی وارننگ نہیں دی گئی۔

حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1300 ہوگئی جب کہ غزہ پر ہفتے سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1448 تک پہنچ گئی اور 6 ہزار 268 افراد زخمی ہیں، اسرائیل نے اپنے باشندوں کی رہائی تک غزہ کی پانی، بجلی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی بحال کرنے سے انکار کردیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں