ایران اور شام کے صدور نے اسلامی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی حمایت کے حوالے سے ایک پیج پر آئیں۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی“نورنیوز“ نے بتایا کہ جمعرات کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اپنے شامی ہم منصب سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اسلامی اور عرب ممالک کے ساتھ ساتھ دنیا کے تمام آزاد لوگوں کو مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کے لیے ایک جگہ اکٹھا ہونا چاہیے۔‘
خیال رہے کہ ایران اور شام مشرق وسطیٰ میں دیرینہ اتحادی ہیں۔ حالیہ برسوں میں جنگ زدہ شام میں ایران کے اقتصادی اثر و رسوخ میں اضافہ ہوا ہے، جو صدر بشار الاسد کی حکومت کو کریڈٹ لائنز فراہم کر رہا ہے اور منافع بخش کاروباری معاہدے حاصل کر رہا ہے۔
دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے بھی ٹیلیفونک بات چیت میں فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے جنگی جرائم روکنے کے لیے کردار ادا کرنے پراتفاق کیا ہے۔ یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلا ٹیلیفونک رابطہ ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اسرائیل فلسطین کشیدگی روکنے کیلئے مشترکہ کوششوں کا آغاز کرنے پر اتفاق کیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر نے غزہ اور گرد ونواح میں جاری کشیدگی پرتبادلہ خیال کیا۔ سعودی ولی عہد نے موقف دہرایا کہ کشیدگی روکنے کیلئے سعودی عرب تمام بین الاقوامی اورعلاقائی فریقین کے ساتھ رابطے کیلئے ہرممکن کوششں کررہا ہے۔
محمد بن سلمان نے شہریوں کو نشانہ بنانے سمیت معصوم جانیں لینے مسترد کرنے کے سعودی موقف اوربین الاقوامی انسانی قانون کے اصولوں کومدنظر رکھنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے غزہ کی پٹی میں حالات کی سنگینی پرگہری تشویش کا اظہارکیا۔
سعودی ولی عہد نے فلسطینی کازکی سپورٹ اورحصول امن کی کوششوں سے متعلق مملکت کے موقف پربھی زوردیا جو فلسطینی عوام کے جائزحقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ محمد بن سلمان کا ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے بھی فون پر رابطہ ہوا ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق محمد بن سلمان کو ترک صدر رجب طیب اردوان کا فون آیا۔ ولی عہد نے کہا کہ مملکت اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری کشیدگی روکنے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔
ترک ایوان صدر کا کہنا ہے کہ اردوان نے سعودی ولی عہد کو بتایا کہ ترکی نے اسرائیل فلسطین تنازع سے متاثرہ شہریوں کو انسانی امداد پہنچانے کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔ ترکیہ نے تنازع میں ثالثی کی پیشکش کی ہے۔