فلسطین کے نہتے معصوم کمسن بچے نے اسرائیل کی جارحیت پر خاموشی اختیار کیے ہوئے دنیا بھر کے لوگوں سے سوال کیا ہے کہ ہم کہاں جائیں؟ اس نے دہائی دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ یہ زندگی نہیں ہے۔
مختلف سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر غزہ کے معصوموں کی ویڈیوز منظرِ عام پر آ رہی ہیں، ایسی ہی ایک وائرل ویڈیو میں ایک کمسن بچے کو جنگی صورتِ حال سے پریشان دیکھا جا سکتا ہے۔ وائرل ویڈیو میں مستقبل سے بے خبر کمسن بچہ اپنے ساتھ گزرا واقعہ سناتے ہوئے کہتا ہے کہ میں تو اپنے ننھے بھانجے کے لیے گیند لینے گیا تھا، واپس آیا تو اسرائیلی فوجیوں نے گولا باری شروع کر دی، میرا بھانجا زخمی ہو گیا، زخمی بھانجے کو گود میں اُٹھائے گھر پہنچا تو انہوں نے پھر بمباری شروع کر دی مجھے مجبوراً پناہ لینے پڑوسی کے گھر جانا پڑا لیکن وہ تو پہلے ہی تباہ ہو چکا تھا۔
“#Israel bombed us when I was bringing my little nephew a ball, and then my nephew was wounded in the back! Nevertheless, I got the ball for him and carried him home.” pic.twitter.com/YmodbnciG8
— Quds News Network (@QudsNen) October 16, 2023
اس معصوم نے مزید بتایا کہ پڑوسیوں کے گھر میں ان کے بچے صالح کی لاش پڑی تھی، جس کا سر تن سے جدا تھا اور دماغ زمین پر بکھرا تھا، آخر ہم کہاں جائیں؟ کیا یہی زندگی ہے؟ یہ زندگی نہیں ہے۔