مغربی دنیا میں مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز خاکوں کو آزادی اظہاررائے کہنے والے نیتن یاہو کا کارٹون برداشت نہ کرسکے، برطانوی اخبار گارجین نے اپنے کارٹونسٹ اسٹیو بیل کونوکری سے نکال دیا۔ گزشت 40 سال سے گارڈین کے پاس ملازم اسٹیو بیل نے نیتن یاہو کا غزہ مخالف کارٹون بنایا تھا۔آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ انہیں اسرائیل سے متعلق نئے کارٹون کو ’یہود مخالف‘ قرار دینے پربرطرف کردیا گیاہے۔
بائیں بازو کے اخبار کے لیے کام کرنے والے کارٹونسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ نیتن یاہو کی متنازع تصویر پیش کرنے کے بعد انہیں بتایا گیا کہ وہ ان کا کام شائع کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اس تصویر میں اسرائیلی وزیر اعظم باکسنگ دستانے پہنے ہوئے اپنے پیٹ پر اسکالپل تھام کر غزہ کے نقشہ بنائے ہوئے ہیں،کیپشن میں لکھا ہے: ’غزہ کے باشندوں، اب باہر نکل جاؤ۔‘
ناقدین نے اسے شیکسپیئر کے ڈرامے ’دی مرچنٹ آف وینس‘ کے یہودی ساہوکار شیلاک کا حوالہ قرار دیا ہے۔ تاہم کارٹونسٹ نے اس تصویر کا دفاع کرتے ہوئے ان الزامات کی مذمت کی ہے کہ انہوں نے یہود مخالف ہتھکنڈے استعمال کیے حالانکہ یہ پہلا موقع نہیں جب اسٹیوبیل کو ان دعوؤں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔