تاریخ کی پہلی اور انتہائی دردناک پریس کانفرنس: غزہ میں 500 سے زائد شہیدوں کی لاشوں کے ساتھ ڈاکٹرز نے پریس کانفرنس کی

غزہ کے ہسپتال میں 500 سے زائد لاشوں کے ساتھ ڈاکٹر یوسف نے ساتھی ڈاکٹرز کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی بربریت سے واقف کروایا۔ یہ تاریخ کی پہلی پریس کانفرنس تھی جہاں لاشوں جسے سینکڑوں لاشوں کے بیچ رکھا گیا تھا۔

ڈاکٹر یوسف ابوریش نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے ہسپتال پر حملہ کرنے کے بعد تاریخی پریس کانفرنس کرکے میڈیا کے ذریعہ تہذیب یافتہ دنیا کو بتایا کہ یہ زندہ انسان نہیں بلکہ اسرائیلی حملے میں شہید 500 سے زائد لاشیں ہیں۔ ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز سے وابستہ ڈاکٹر غسان ابو سیتا نے بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ہم ایک سرجری میں مصروف تھے کہ ایک زوردار دھماکہ ہوا اور آپریریشن روم کی چھت گر گئی۔۔۔۔ یہ ایک قتل عام تھا‘۔

پریس کانفرنس کی گردش کرنے والی ایک تصویر میں طبی عملے کے ارکان کو ڈھکی ہوئی لاشوں کے درمیان کھڑے دکھایا گیا ہے۔ طبی عملے میں سے ایک نے شیر خوار بچے کی لاش اٹھا رکھی۔ ایک اور ڈاکٹر ایک بچی کی لاش اٹھائے ہوئے تھے۔

تاریخ کی سب سے پہلی اور انتہائی دردناک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرز نے کہا کہ ’یہ ایک نسل کشی ہے‘۔ انہوں نے اسرائیل کی جارحیت اور بربریت کو دہشت گردی سے تعبیر کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں