سرکردہ فلسطینی خاتون سیاست داں جمیلہ الشنطی اسرائیلی حملہ میں شہید

اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی پر حملے میں مارے جانے والے فلسطینیوں میں ایک سرکردہ فلسطینی خاتون سیاست دان جمیلہ الشنطی بھی شہید ہوگئیں۔ آج جمعرات کو فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر فلسطینی قانون سازکونسل نے جمیلہ الشنطی کی شہادت پر سوگ کا اعلان کیا ہے۔

 
الشنطی “حماس” کے سیاسی بیورو کی رکن تھیں۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی فلسطینی خاتون تھیں۔ الشنطی 1957ء میں جبالیا کیمپ میں پیدا ہوئیں اور 1980 میں انہوں نے مصر کی عین شمس یونیورسٹی سے انگریزی میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ الشنطی نے 10 سال تک سعودی عرب میں بطور استانی خدمات انجام دیں۔سنہ 1990ء میں وہ غزہ واپس آئیں اور حماس کے تنظیمی ڈھانچے میں شامل ہو گئیں۔

جمیلہ الشنطی نےغزہ میں درس تدریس کا سلسلہ جاری رکھا۔ سنہ 1998ء میں انہوں نے اسلامی یونیورسٹی سے ایجوکیشن میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ سنہ 2013 میں دبئی کی امارات یونیورسٹی کے “فرحہ” کالج آف فیملی سائنسز سے “فاصلاتی تعلیم” ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔

انہوں نے کئی سال تک حماس کے حقوق نسواں کے شعبے کی سربراہی کی۔ سنہ 2006ء میں انہوں نے حماس کے پارلیمانی بلاک ’اصلاح و تبدیلی ‘ کے فورم سے قانون ساز کونسل کے انتخابات میں حصہ لیا اور بھاری اکثریت سے فلسطینی قانون ساز کونسل کی رکن منتخب ہوگئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں