اسرائیلی دہشت گردی میں شدت، فلسطینیوں کی نسل کشی کےلئے وائٹ فاسفورس کا استعمال، شہدا کی تعداد سات ہزار 700 سے تجاوز، 3595 معصوم بچے اور 1863 خواتین شامل

غزہ میں وزارت صحت نے بتایا ہے کہ سات اکتوبر کے بعد اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 7,703 ہوگئی ہے، جن میں 3,595 بچے اور 1,863 خواتین شامل ہیں اور 19,000 سے زائد زخمی ہیں۔ 

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ قابض فوج نے غزہ کی پٹی کو آگ کے شعلوں میں تبدیل کر دیا اور گذشتہ گھنٹوں کے دوران درجنوں قتل عام کیے، جس میں 377 معصوم شہری جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں شہید ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ قابض نے کل پرتشدد بمباری میں 53 قتل عام کیے، جب کہ جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک غزہ میں خاندانوں کے خلاف قتل عام کی تعداد بڑھ کر 825 ہوگئی ہے۔

نہتے فلسطینوں کی نسل کشی کے لیے اسرائیل نے وائٹ فاسفورس کا استعمال شروع کردیا۔ عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی تباہ کن بمباری شدت کے ساتھ جاری ہے۔ اسرائیل نے فلسطینوں کیخلاف وائٹ فاسفورس کا استعمال کیا۔ اسرائیل غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر فضائی، زمینی اور سمندری حملے کررہا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ٹینک فلسطینوں کے گھروں پر گولہ باری کررہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے غزہ میں دندناتے ہوئے اپنے ٹینکوں کی فوٹیج جاری کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں