سینکڑوں فرشتے دنیا دیکھنے سے پہلے ہی جنت چلے گئے: غزہ میں پیدائش سے پہلے موت کے سرٹیفکیٹ بننے لگے

اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور بربریت کے نتیجے میں غزہ میں پیدائش سے پہلے موت کے سرٹیفکیٹ بننے لگے۔ شہدا میں ایک دن کے بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے جن کا برتھ سرٹیفکیٹ تو نہ بن سکا، لیکن ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری ہو گیا۔

سیکڑوں فرشتوں کو دنیا میں آنے سے پہلے ہی جنت مل گئی جن کا ابھی نام رکھنا تھا والدین انہیں بےنام دفنانے پر مجبور ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے غزہ میں شہیدہونے والے بچوں کی تعداد تین ہزار چارسو سے تجاوز کر گئی۔

اسپتالوں میں نومولودبچوں اور ماؤں کی جان بچانے کیلئے وسائل ختم ہونے لگے ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں معصوم جانیں داؤ پرلگ گئی ہیں۔ انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والے گروپ سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینی بچے اور ان کے والدین محصور غزہ میں ایک وحشت ناک زندگی گزار رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں