اسرائیل کو دہشت گردی سے باز رکھنے اور فلسطینی کاز کی حمایت کرنے حکومت ہند سے اپیل، اہل غزہ کے ساتھ اظہار یگانگت کے لئے جماعت اسلامی کا حیدرآباد میں احتجاجی جلسہ

حیدرآباد (پریس نوٹ) فلسطین میں جاری ظلم وبربریت انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند شہر عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے عید گاہ حضرت اُجالے شاہ صاحب ؒ سعید آبادپر کل جماعتی احتجاجی جلسہ عام کا انعقاد عمل میں آیا۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ آج کا اجلاس مظلوم فلسطینی مسلم بھائیوں کے ساتھ اظہار یگانگت کے لئے منعقد کیاگیا ہے اُنہو ں نے کہا کہ اس وقت ہمارے دل مغموم اور جذبات مجروح ہے۔ لیکن ہم مایوس نہ ہوں،اپنے حوصلے پست نہ ہونے دیں،اسطرح کے حالات امت مسلمہ پر اس سے قبل بھی آئے ہیں اور اللہ نے ہر وقت مظلوموں کی مدد کی ہے اس بار بھی اللہ تعالی مظلوموں کا سہارا بنے گا۔اور وہ وقت دور نہیں جب اسرائیل جو اس وقت دہشت گردی کا سرغنہ بناہوا ہے اور جسے امریکہ کی پشت پناہی حاصل ہے اپنی منہ کی کھائے گا اور اللہ تعالی اسے ضرور نیست و نابود کردے گا۔

ڈاکٹر محمد خالد مبشر الظفر نے کہا کہ مسلمانوں کو طویل مدتی منصوبہ بندی کرنی ہو گی اور یہ مشن خون جگر چاہتا ہے اُنہوں نے کہا کہ ہم کتاب و شریعت والی قوم ہیں۔ ہم دعوت‘ تعلیم و تذکیر‘ اصلاح اور بلا تفریق خدمت خلق کے ذریعہ لوگوں کے ذہنوں کو بدلنے کی کوشش کریں۔ اسلام اور مسلمانوں کے تعلق سے جو غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں اس کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا محمد حسام الدین ثانی (جعفر پاشاہ)امیر امارت ملت اسلامیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری احتجاج کی آواز ضرور اثر کرے گی۔ اُنہو ں نے کہا کہ 57مسلم ممالک متحدہ طور پر آواز اُٹھائیں تو فسلطینیوں پر جاری ظلم بند ہو سکتا ہے۔

مولانا جعفر پاشاہ نے اسرائیلی اشیاء کا بائیکاٹ کرنے کی امن پسند عوام سے اپیل کی مولانانے نوجوانوں سے اپیل کی کہ اپنی زندگیوں میں تبدیلی لائیں۔ مولانا عبید الرحمن اطہر (خطیب جامع مسجد ٹین پوش) نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس موقع پر ہم قنوت نازلہ کااہتمام کریں۔ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ سے توبہ کریں اور پست ہمتی سے باہر نکلے۔ مولانا حامد محمد خان سابق امیر حلقہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں اپنی تاریخ سے نوجوان نسل کو متعارف کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا نے کہا کہ فلسطین کی سرزمین نبیوں کی سرزمین ہے۔ اُنہوں نے حدیث کے حوالے سے بتایا کہ بیت المقدس میں کوئی جگہ ایسی نہیں ہے جہاں کوئی نبی یا فرشتہ نے سجدہ نہ کیا ہو۔

مولانا حامد محمد خان نے عرب سربراہان سے اپیل کی کہ وہ منافقت ترک کریں اُنہوں نے اقوام متحدہ‘ سلامتی کونسل اور میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا اُن کا ضمیر مردہ ہو چکا ہے۔ مولانا نے ملک عزیزکے حکمرانوں سے بھی سوال کیا کہ وہ گاندھی اور واجپائی کی پالیسی کو کیوں ترک کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے ملک کے حکمرانوں سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی کاز کی حمایت کریں اور اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ فوری طور پر دہشت گردی بند کرے۔

محمد اظہر الدین معاون امیر حلقہ نے کہا کہ عرب حکمران صرف اپنی حکومتوں کی حفاظت میں مشغول ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ صرف بیانات اور قراردادوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے بلکہ مسلمان قبل اوّل کی باز یابی کے لئے جد وجہد کریں۔ برادر محمد عبدالحفیظ صدر حلقہ ایس آئی او تلنگانہ نے کہا کہ اسرائیل نے ظلم کی حدوں کو پار کردیا ہے۔ غزہ کے شہریوں کو تمام بنیادی سہولیات سے ہی محروم کردیا گیا ہے۔ ان سب کے باوجود فلسطینیوں کی بہادری نے دنیا کو حیرت میں ڈال رکھا ہے۔ اُنہوں نے دردمند دل رکھنے والے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کریں کیونکہ ظلم کے خلاف غم و غصہ فطری بات ہے۔ صدر حلقہ ایس آئی او نے بتایا کہ ایس آئی او کے نوجوان ملک بھر میں فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں۔

مولانا عبدالفتاح عادل سبیلی (خطیب مسجد حفیظیہ ریاست نگر) نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان کلمہ کی بنیاد پر متحد ہو جائیں اور اپنے اندر اسلامی اُخوت و حمیت پیدا کریں۔ ڈاکٹر محمد مبشر احمد ناظم ِ شہر عظیم ترحیدرآباد نے افتتاحی کلمات میں کہا کہ اس احتجاجی جلسہ عام کا مقصد فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یگانگت ہے۔ اُنہوں نے تاریخی حوالوں سے یہ بتایا کہ کس طرح یورپ کے یہودی فلسطین میں نقل مکانی کرتے ہوئے جمع ہوئے۔ اور مسلمانوں کے اچھے برتاؤ کا غلط فائدہ اُٹھاتے ہوئے خود اُنہیں اپنے گھر وں سے بیدخل کر دیا۔ اور آج تک ظلم و ستم اور مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند نے ہر موقع پر ظلم اور ظالم کے خلاف اور مظلوموں کے حق کے لئے آواز اُٹھائی ہے۔ اور ہم اس وقت مطالبہ کرتے ہیں کہ ظلم و ستم کا یہ سلسلہ فوری بند ہو اور فلسطینیوں کو اُن کاجائز حق ملے۔

حافظ و قاری شوکت اللہ غوری امام مسجد اُجالے شاہ صاحب ؒ کی تلاوت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ برادر محمد عبدالمغنی فیضان‘ ذکی احمد برادر سعاد بن خالد کے علاوہ معصوم لڑکیوں نے بھی ترانہ پیش کرتے ہوئے جلسہ گاہ کو گرما دیا۔ سید محمد عبدالقادر ناصر نے پروگرام کی کاروائی چلائی‘ محمد مجیب الاعلیٰ امیر مقامی ملک پیٹ نے کلمات تشکر پیش کیے۔ مردوخواتین کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی۔نوجوانوں نے نعرہ تکبیراور فلسطین کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ایس آئی او‘ جی آئی او اور سی آئی او کے ممبران اس موقع پر فلسطینیوں کے حق اور اسرئیلی اشیاء کے بایئکاٹ کروکے تحریر کردہ پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں