حماس نے ’’ ٹائیگر‘‘ بکتر بند گاڑی تباہ کرکے اسرائیل کو حیران کردیا

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے اندر زمینی کارروائی کے دوران اس کے 15 فوجی مارے گئے۔ ان میں سے کچھ اس وقت مارے گئے جب ان کی “ٹائیگر” بکتر بند گاڑی کو کورنیٹ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ اس کا رخ غزہ شہر کی شجاعیہ کالونی کے مشرق میں تھا۔

اسرائیلی ویب سائٹ “والا” نے بتایا کہ ایک بکتر بند گاڑی کو جس طرح تباہ کردیا گیا اس سے اسرائیل کو حیرانی کا جھٹکا لگا ہے۔ اسرائیل اس گاڑی کی تیاری پر لاکھوں شیکل خرچ کرتا ہے۔

امریکی “آرمی ریکگنیشن” ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ٹیکنالوجی اور لاجسٹکس ڈپارٹمنٹ نے برسوں پہلے اس بکتر بند گاڑی کو تیار کیا تھا۔ اور اسے “ٹائیگر” کا نام دیا تھا تاکہ مختلف شعبوں میں معمول کے حفاظتی مشن انجام دیے جا سکیں۔

تاہم یہ ٹروپ کیریئر اصل میں اوشکوش نے ڈیزائن کیا تھا۔ یہ کمپنی خصوصی ٹرکوں، فوجی گاڑیوں، ٹرکوں کی باڈیز، کرینوں کی ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ میں مہارت رکھتی ہے۔ اسرائیلی فوج نے ان میں سے سینکڑوں گاڑیاں سال پہلے لاجسٹک ٹرانسپورٹ میں استعمال کے لیے خریدی تھیں۔

2017 میں اسرائیلی وزارت دفاع نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر 200 ’’ ٹائیگر‘‘ بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ گاڑیاں 2018 میں فراہم کی جانی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں