فلسطینی محصور شہر غزہ میں ایک عرصہ سے ظلم کا بازار گرم رکھنے والی صہیونی ریاست نے 7 اکتوبر کے بعد ایک اور قیامت ڈھا دی ہے، اور اب تک ساڑھے 8 ہزار شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے، جن میں ساڑھے 3 ہزار بچے بھی شامل ہیں، تاہم اس کے باوجود اسرائیل خود کو متاثرہ فریق کہنے کا ڈھونگ رچا رہا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، اور سچ کو سات پردوں میں بھی چھپایا نہیں جا سکتا، ایسا ہی اس وقت بھی ہوا جب آسٹریلیا میں اسرائیلی سفیر امیر میمون نے چند دن قبل ایک پریس کانفرنس میں اسرائیلی جھوٹ سے پردہ ہٹا دیا، دوران تقریر ان کی زبان پھسل گئی اور انھوں نے بہت اطمینان سے کہا ’’ہم متاثرین نہیں ہیں!‘‘
The Israeli ambassador slips the tongue ( we are not the victims!) 😄
Truth comes out no matter what. pic.twitter.com/TN1FSBvHf9
— Huma Zehra (@HumaZhr) October 31, 2023
آسٹریلیا کے نیشنل پریس کلب میں اسرائیلی سفیر امیر میمون نے آسٹریلوی صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دیے، انھوں نے پوری ڈھٹائی کے ساتھ فلسطینی قتل عام سے متعلق جھوٹ بولا، ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ان کی زبان سے یہ ’بدنما سچ‘ نکلا ’’ہم متاثرین نہیں ہیں۔‘‘