امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کی حمایت اور غزہ میں اس کی مسلسل فوجی کارروائی کے خلاف احتجاج کے لیے ہفتے کی سہ پہر فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے واشنگٹن ڈی سی کے مرکز میں سڑکوں پر احتجاج کیا۔
جب مارچ وائٹ ہاؤس پہنچا تو مظاہرین نے غزہ میں خونریزی کی علامت کے طور پر امریکی صدر رہائش گاہ کا شمال مغربی دروازہ سرخ رنگ سے رنگ دیا۔ امریکا کا دارالحکومت فلسطینیوں کے حق میں نعروں سے گونج اٹھا، جہاں ’جنگ بندی نہیں تو ووٹ بھی نہیں‘ اور ’بائیڈن تم چھپ نہیں سکتے‘ کے نعروں کی گونج سنائی دی۔
وائٹ ہاؤس کے باہر فلسطین کے حق میں اب تک کے سب سے بڑے احتجاج میں مظاہرین کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔ ایک شخص نے بینجمن فرینکلن کے مجسمے کو بھی فلسیطنی مفلر پہنا دیا، فلسطینیوں سے یک جہتی کےلیے انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں مظاہرین کا سمندر اُمڈ آیا۔
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہزاروں شہری فلسطینیوں کے حق میں اور غزہ پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے خلاف مظاہرہ کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ یہ مظاہرہ ہفتے کے روز کیا گیا۔ جرمن پولیس نے ابتدائی طور پر ان مظاہرین کی تعداد کا محتاط اندازہ ساڑھے تین ہزار لگایا لیکن ساتھ ہی یہ کہا کہ ابھی لوگ آرہے ہیں اور مظاہرین میں شامل ہوتے جارہے ہیں۔بعد ازاں پولیس نے مظاہرین کی تعداد دس ہزار سے بھی زیادہ بتائی۔ یہ تعداد منتظمین کی توقع سے بھی کہیں زیادہ رہی۔
واضح رہے جرمن پولیس نے جمعرات کے روز فلسطینیوں کے حق میں اس طرح کا مظاہرہ کرنے پر یہ کہہ کر پابندی لگا دی تھی کہ اس سے تصادم کا خطرہ ہے۔ تاہم جرمن شہری اس پابندی کے باوجود بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے۔ جرمن دارالحکومت کی سڑکوں پر فلسطینیوں کی حمایت میں نکلنے والے مظاہرین بالکل پر امن تھے، بہت سے مظاہرین اپنے بچوں اور خاندانوں کے ساتھ شریک احتجاج ہوئے اور ‘ غزہ کو بچاو’ ۔ فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو’ ‘ جنگ بندی کرو ‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
برطانیہ کے درجنوں شہروں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں، جن میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور مطالبہ کیا کہ معصوم شہریوں پر حملے بند کیے جائیں۔ کئی ریلیوں میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں شیفیلڈ، مانچسٹر اور گلاسگو میں مظاہرین کو فلسطینی پرچم لہراتے اور ”جنگ بندی“ کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ چوتھا ویک اینڈ ہے جب 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے مانچسٹر شہر اور دیگر مقامات پر ریلیاں نکالی گئی ہیں۔