غزہ: بچوں کی قینچی اور کپڑوں کے چمٹوں کی مدد سے بچے کو جنم دینے کا درد ناکہ واقعہ (ویڈیو دیکھیں)

غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان جنگ تیسرے مہینے میں داخل ہونے کے ساتھ ہی محصور پٹی کے لوگ انتہائی برے اور ناقابل تصور انسانی حالات میں زندگی گذار رہے ہیں۔

العربیہ اردو نیوز کے مطابق غزہ میں الم، تکلیف اور صدمے کی ہزاروں کہانیاں ہیں۔ ان ان گنت واقعات میں ایک عورت کو حفظان صحت اور زچگی کے کم سے کم بنیادی تقاضوں اور سہولیات کے فقدان میں روایتی قینچیوں اور لکڑی کے تیار کردہ چمٹوں پر مشتمل قدیم مواد کا استعمال کرتے ہوئے بچے کو جنم دینے پر مجبور کیا گیا۔

ویڈیو دیکھنے کےلئے لنک پر کلک کریں:

https://www.instagram.com/reel/C0xJbdVrXXn/?utm_source=ig_embed&ig_rid=d3771df3-c8ca-4849-83d7-5db2ee36b3e4

اس تکلیف دہ عمل سے گذرنےوالی خاتون روان السرحی نے کہا کہ “ایک دن کوئی ٹرانسمیشن نہیں تھا اور رات کے 10:30 پر درد نے مجھے مشکل میں ڈال دیا۔ میرے شوہر نے ایمبولینس کو بلانے کی کوشش کی لیکن وہ ان سے رابطہ کرنے میں ناکام رہے۔ اسرائیل کی طرف سے بمباری جاری رہنے کی وجہ سے مواصلاتی نیٹ ورک منقطع ہو گئے تھے اور ہم کسی سے مدد نہ لے سکے۔

السرحی کی خوش دامن نجاۃ مشعل نے کہا کہ “میں نے اپنی بہو کے بچے کی پیدائش کے مرحلے میں سادہ اور قدیم آلات سے مدد کی، میرے پاس کپڑے پکڑنے کے چمٹے تھے اور بچی کے والد کی مدد سے بچوں کی نال کو کاٹ دیا”۔ اس نے مزید کہا کہ”پھرمیں صدمے میں تھی اور نال کو باندھنا نہیں جانتی تھی۔اس لیے میں لکڑی کے کپڑوں کی پن لائی جس سے ہمیں ناف پر رکھنے میں مدد ملی”۔

اپنا تبصرہ بھیجیں