’طالبات‘ ملت کے مستقبل کی مائیں: جامعہ ریاض الصالحات کے سالانہ جلسہ سے ڈاکٹر مفتی محمد قاسم صدیقی تسخیر، حافظ محمد رشاد الدین و دیگر کا خطاب

حیدرآباد (پریس نوٹ) جامعہ ریاض الصالحات اعظم پو رہ کے ساتواں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد و عطائے خلعت کارشید فنکشن حال نزد مسلم دواخانہ عثمان پو رہ پر انعقاد عمل میں آیا۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر مفتی مولانا محمد قاسم صدیقی تسخیر (سابق مفتی جامعہ نظامیہ، حال مقیم ہوسٹن، امریکہ) نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالی نے وہی کا نزول لفظ اقراء سے کیا ہے اسی بات سے علم کی اہمیت کااندازہ کیا جاسکتا ہے۔ علم ہی معاشرے کو بلندیوں پر لے جاتا ہے اور قوموں کا عروج بھی تعلیم پر منحصر ہے۔

مولانا نے کہا ہے کہ آج ریسرچ کر نے والی اقوام ہی ترقی کی منازل طے کر رہی ہے۔ مولانا نے جامعہ کی طالبات کے تعلیمی مظاہرہ پر مسرت کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ آپ ہی پر ملت کے مستقبل کا دارومدار ہے۔ انہو ں نے طالبات کو ملت کا اثاثہ قرار دیا۔مولانا محترم نے طالبات کو نصیحت کی کہ وہ اپنی زندگیوں میں صبر و شکر کو اپنائیں۔ اور عملی میدان میں بھی جدو جہد کریں۔ مولانا نے اپنی تقریر کے دوران مولانا سید ابوالاعلی مودودی ؒکی تصانیف کا بھی تذکرہ کیا۔ اور انھیں عظیم و بلند پایہ مصنف قرار دیا۔ سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہو ئے مفتی مولانا محمد قاسم صدیقی تسخیرنے کہاکہ آج انسانیت کے احترام کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی مخلوق کااللہ سے گہرا تعلق ہو۔

صدر جلسہ حافظ محمدرشاد الدین،معاون امیر حلقہ، جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ سماج میں مثبت تبدیلی چاہتے ہیں تو ہمارے اداروں کو کوشش کر نے ہو گی اور قرآن کے ذریعہ یہ تبدیلی ممکن ہے۔ مولانا حافظ رفیق احمد نظامی (جامعہ البنات حیدر آباد)نے کہا کہ علم کے ساتھ عمل ِصالح بھی ضروری ہے اور اس کے بغیر کامیابی ممکن نہیں۔ مولانا محمود خان عمری سرپرست جامعہ نے کہا کہ خواتین کی تعلیم پر قوم کی ترقی کاانحصار ہے۔ انہو ں نے طالبات سے اپیل کی کہ وہ معاشرے میں با عمل داعیہ کا کر دار ادا کریں۔

مولانا اعجاز محی الدین وسیم، نائب صدر جامعہ و صدر انتظامی کمیٹی مسجد عزیزیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ علم حاصل کرنے کے بعد اصل مر حلہ حفاظتِ علم کاہے۔ اور علم کی حفاظت عمل سے کی جائے۔ انہو ں نے طالبات کومخاطب کر تے ہوئے کہا کہ اس علم کے ذریعہ اقامت دین کا کام انجام دیں۔افتتاحی کلمات میں ناظم شہر و صدر جامعہ ڈاکٹر محمد مبشر احمد نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند حیدرآباد کی جانب سے قائم کردہ اس جامعہ سے عالمیت و فاضلیت کی تعلیم حاصل کر نے والی طالبات نے عصری تعلیم میں بھی اہم مقام پیدا کر تے ہوئے قوم و ملت کا نام روشن کیا ہے۔

محترمہ حمیرانشاط پر نسپل جامعہ نے تعلیمی رپو رٹ پیش کی۔انہو ں نے کہا کہ علم روشنی ہے اور جاہلیت تاریکی۔اور انسان کو علم کی بنیاد پر ہی اللہ تعالیٰ نے فضیلت عطا کی ہے۔ بعد ازاں میڈیا کو تفصیلات بتا تے ہوئے مر زا محمد اعظم علی بیگ،معتمد جامعہ ھذا نے کہا کہ اس سال جامعہ ریاض الصالحات، اعظم پورہ حیدرآباد سے 16طالبات نے عالمیت، 7طالبات نے فضیلت اور 6طالبات نے حفظ قرآن مجید مکمل کرنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ان طالبات کو آج اسنادات و خلعت سے نوازا گیا۔ انہو ں نے بتایا کہ جامعہ اس سال اپنے قیام کے 13سال مکمل کر رہا ہے او راب تک سینکڑوں کی تعداد میں تشنگان ِ علم جامعہ سے فارغ ہوکر ملت اسلامیہ کی اصلاح و اقامت دین کا کام ملک ودنیا کے گوشے گوشے میں انجام دے رہے ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ جامعہ ریاض الصالحات کا مقصد ایسی نسل کی تیاری ہے جو اپنے مقصد ِحیات سے واقف ہو اور امامت صالحہ کے قیا م میں مدد فراہم کرے۔ انہو ں نے بتا یا کہ جامعہ بغیر کسی مالی مفادات کے خدمت دین کی انجام دہی میں مصرو ف ہے۔اس موقعہ پر جناب محمد اظہر الدین، معاون امیر حلقہ،مولانا عبد الجبار عمری،مولانا علی احمد صابر،مولانا عبد الصمد عمودی،جناب سید محمدعبدالقادرناصر،جناب سید عبدالباسط شکیل،،محترمہ خدیجہ مہوین، سکریٹری شعبہ خواتین حلقہ تلنگانہ،محترمہ ناصرہ خانم،سابق معاون مرکزی سکریٹری شعبہ خواتین جماعت اسلامی ہند، محترمہ شیما نظیر، محترمہ تنویر عائشہ، محترمہ رضوانہ رفعت کے علاوہ معلمات جامعہ، اساتذہ،طالبات،اولیاء طالبات و سرپرستوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔جامعہ کی طالبات نے اس موقع پر متاثرکن تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔دعاپر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں