دنیا بھر کے مسلمانوں نے اسرائیلی کھجوروں کا بائیکاٹ کردیا، آپ بھی مہم میں شامل ہوجائیں

(ایجنسیز) دنیا بھر کے مسلمانوں نے رمضان میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے کھجور کو خریدنے کے دوران احتیاط سے کام لے رہے ہیں اور مکمل طور پر اسرائیلی کھجور کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔ برطانیہ میں مسلمانوں نے رمضان میں اسرائیلی کھجوروں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

عرب نیوز کے مطابق برطانوی مسلمانوں نے کھانے پینے کی اشیا پر ’حلال‘ لکھا دیکھنے کے ساتھ ساتھ یہ دیکھنا بھی شروع کر دیا ہے کہ وہ کس ملک سے آ رہی ہیں۔ کھجور کو افطاری کے سامان میں بنیادی جز کی حیثیت حاصل ہے، برطانیہ میں افطاری میں کھجور کے علاوہ عموماً پھل اور مٹھائیاں استعمال کی جاتی ہیں، برطانوی مسلمانوں نے یہ احتیاط کرنا شروع کر دیا ہے کہ کھجور کہیں اسرائیل سے درآمدہ نہ ہوں، دنیا بھر میں مسلمان اسرائیلی پروڈکٹس کا بائیکاٹ تو کر رہے ہیں تاہم کھجوروں کا بائیکاٹ اس سلسلے میں ایک نئی پیش رفت ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل ان ملکوں میں شامل ہے جہاں سے کھجوریں درآمد ہوتی ہیں، برطانیہ میں مسلمانوں نے اسرائیل سے آئی ہوئی کھجوروں کا بائیکاٹ اپنے لیے لازمی قرار دے دیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل سے سالانہ بنیادوں پر کھجوروں کی درآمد 30 ہزار ٹن ہے، جس کی مالیت تقریباً 10 ملین ڈالر ہے۔

دنیا بھر کی طرح برطانیہ میں بھی 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31,184 فلسطینیوں کی شہادت اور 72,889 زخمی ہونے پر اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں اسرائیلی کھجوروں کے بائیکاٹ کی مہم گزشتہ 14 برسوں سے جاری ہے، تاہم ’ایف او اے‘ نامی تنظیم کی یہ مہم اس بار زیادہ مؤثر ہو رہی ہے۔

لندن میں مقیم ایک عراقی ڈیزائنر عباس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے آنے والی کھجوروں کے بارے میں میں ہمیشہ یہ سمجھتا تھا کہ وہ عرب سے آتی ہیں، لیکن اب سوشل میڈیا پر چلنے والی آگاہی مہم نے لیبل دیکھنے کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں