جگر گوشہ رسول حضرت فاطمہ الزہراؓ کا یوم وصال

خاتون جنت جگر گوشہ رسول حضر ت فاطمہ الزہراؓ کا یوم وصال آج ہے، رسول خدا کی شہزادی نے اپنے اخلاق حسنہ سے تا قیامت خواتین کیلئے راہ عمل دیا ۔ فاطمہ زہراؓ کی ولادت سعادت بیس جمادی الثا نیہ پانچ بعثت کو مکہ معظمہ میں ہوئی آپ کی زندگي بہت مختصر لیکن عظیم اخلاقی اور معنوی درس کی حامل تھی، رسول خدا نے اپنی نور عین کو سیدۃ نساء العالمین قرار دیا ہے ۔

حضرت فاطمہ زہراؓ جود و سخا، اعلی فکر اور نيکی ميں اپنی والدہ کی وارث اور ملکوتی صفات و اخلاق ميں اپنے پدر بزرگوار کی جانشين تھيں۔ آپ کی عظیم شخصیت کے بارے میں دنیا کے بہت سے دانشوروں نے اظہار خیال کیا ہے اور آپ کو ایک مسلمان عورت کا جامع اور مکمل نمونہ قراردیا ہے ۔

آپ سلام اللہ علیہا نے حضرت امام حسنؓ اور حضرت امام حسینؓ جیسے صالح فرزندوں کی تربیت کی کہ جو رسول اکرمﷺ کے قول کے مطابق جوانان جنت کے سردار ہیں ۔
سیدۃ النسا العالمین نے اپنے والد بزرگوار رسولِ خدا کی وفات کے 3 مہینے بعد تین جمادی الثانی سن گیارہ ہجری قمری ميں وصال فرمایا، آپ کی وصيّت کے مطابق آپ کا جنازہ رات کو اٹھايا گيا .حضرت علی عليہ السّلام نے تجہيز و تکفين کا انتظام کيا۔

ام المونین حضرت عائشہؓ سے روایت ہے ’’ اپنے وقت وصال کے وقت رسول اللہؐ نے فاطمہؓ کے کان میں کچھ کہا جس پر وہ رونے لگیں۔ پھر سرگوشی کی تو آپ مسکرانے لگیں۔ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں ، میں نے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ پہلے میرے باباؐ نے اپنی رحلت کی خبر دی تو میں رونے لگی۔ پھر بتایا کہ سب سے پہلے میں ان سے جاملوں گی تو میں مسکرانے لگی۔ (بخاری ، مسلم ، احمد بن حنبل)

مستدرک علی الصحیحین میں امام حاکم نیشاپوری نقل کرتے ہیں، رسول اللہؐ نے اپنے وقت آخر میں حضرت فاطمہ سے فرمایا بیٹی! کیا تم خو ش نہیں کہ تم امت اسلام اور تمام عالم کی عورتوں کی سردار ہو ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں