(ایجنسیز) اسٹیم سیل شعبہ میں عالمی شہرت رکھنے والے امریکی سائنس داں ہینری لارسن نے اسلام قبول کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دشمنان اسلام کے جھوٹے پروپیگنڈے اور مسلمانوں کی شبیہ مسخ کرکے پیش کئے جانے کے باوجود دین مبین اسلام کو بہترین دین کے طور پر قبول کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہو رہا ہے۔ دلچسپ اور اہم بات یہ ہے کہ اسلام کو قبول کرنے والے افراد میں تعلیم یافتہ اور سائنس داں بھی شامل ہیں۔
تازہ واقعہ اسٹیم سیل شعبے کے عالمی شہرت یافتہ امریکی سائنس داں پروفیسر ہینری لارسن Henry Larson کے اسلام کے دائرے میں داخل ہونے سے متعلق ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق بین مشہور امریکی سائنس داں پروفیسر ہینری لارسن نے اسلام قبول کرلیا ہے اور ان کا نیا نام “عبدالحق” ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ہینری لارسن کلمہ پڑھتے نظر آ رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوں نے رمضان المبارک کے روزے بھی رکھے ہیں اور بہت جلد ہی عمرہ ادائیگی کے لئے مکہ بھی جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ پروفیسر ہینری لارسن اسٹیم سیل میڈیسن کے میدان میں دنیا کا ایک سب سے بڑانام ہے اور انہیں ممتاز سائنس دانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ موصوف مشہور امریکی یونیورسٹی ہارورڈ میں پروفیسر ہیں۔ وہ موروثی اندھے پن کے علاج کے لئے اسٹیم سیل دوا کے موجد ہیں، جسے حال ہی میں امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے تیسرے اور آخری مرحلے میں جانچ کے لیے منظور کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ظلم و بربریت جاری ہے اور غاصب اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ غاصب فوج بے سر و سامانی کی حالت میں امداد کی راہ تکنے والے فلسطینیوں پر بھی بم برسا رہا ہے۔ غزہ میں اسرائیلی ظلم و بربریت کو دیکھ کر حالیہ دنوں میں مغربی دنیا کی متعدد مشہور شخصیات نے اسلام قبول کیا ہے۔