حیدرآباد (دکن فائلز) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کی قرارداد دو تہائی اکثریت سے منظور کرلی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دوران اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مندوب گیلاد اردن شدید غصے میں دکھائی دیے۔
اسرائیلی سفیر نے اس قرارداد کو اقوام متحدہ کے چارٹر کی واضح خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ اس نے گزشتہ ماہ سلامتی کونسل میں امریکی ویٹو کو مسترد کردیا۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور، سلامتی کونسل امریکی ویٹو پر دوبارہ غور کرے گی
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ دن بدنام تصور ہوگا، میں چاہتا ہوں کہ پوری دنیا اس لمحے کو یاد رکھے، اس غیر اخلاقی عمل کو۔ اسرائیلی سفیر نے کہا کہ آج میں آپ کے لیے ایک آئینہ رکھنا چاہتا ہوں تاکہ آپ دیکھ سکیں کہ آپ اقوام متحدہ کے چارٹر پر کیا کر رہے ہیں، آپ اپنے ہاتھوں سے اقوام متحدہ کے چارٹر کو ٹکڑے ٹکڑے کر رہے ہیں۔
اپنے خطاب کے آخر میں بھی اسرائیلی سفیر نے اپنی ہٹ دھرمی اور بدتمیزی کا اظہار کیا اور کہا کہ شرم کرو۔
اقوام متحدہ نے فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی ، قرار داد کے حق میں 143جبکہ مخالفت میں صرف 9ووٹ آئے، 25ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، سلامتی کونسل امریکہ کی طرف سے ویٹو کی گئی قرارداد پر دوبارہ غور کرے گا۔