آسٹریلین مسلم ایڈوکیسی گروپ کی ’مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد‘ مقدمہ میں تاریخی جیت

حیدرآباد (دکن فائلز) آسٹریلیا میں مسلم ایڈوکیسی نامی ایک گروپ نے ایکس (ٹوئٹر) کے خلاف نفرت انگیز تقریر کے ایک مقدمہ میں تاریخی جیت حاصل کرلی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی عدالت نے کہا کہ اس کا ایکس پر دائرہ اختیار ہے اور وہ اس گروپ کی شکایت پر اس کے خلاف حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ آسٹریلیا کا نفرت انگیز تقریر سے متعلق قانون سوشل میڈیا کمپنیوں پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ آسٹریلین مسلم ایڈووکیسی نیٹ ورک نے ایکس (ٹوئٹر) پلیٹ فارمز پر مسلم مخالف مواد کی اجازت دیتے ہوئے انسداد امتیازی قانون کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔ گروپ نے دلیل دی کہ نفرت انگیز مواد سے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں مدد ملتی ہے۔

ایکس کی قانونی ٹیم نے دلیل دی کہ یہ ایک غیر ملکی ادارہ ہے اور یہ ایک کمپنی ہے، کوئی شخص نہیں، اس لئے یہ ٹریبونل کے دائرہ اختیار کے تابع نہیں ہے۔ تاہم، ٹریبونل نے ایکس کی سرگرمیوں کے مقامی اثر اور کوئنز لینڈ کے صارفین کیلئے اشتہارات سے حاصل ہونے والی آمدنی کو دیکھتے ہوئے اپنے دائرہ اختیار کی توثیق کی۔ گروپ کے ترجمان نے عدالت کے فیصلہ کی تعریف کی۔

آسٹریلین مسلم ایڈووکیسی نیٹ ورک نے ایکس پر مسلم مخالف مواد کی اجازت دے کر انسداد امتیازی قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا، عدالت نے ایکس کو فوری طور پر اپنے پلیٹ فارمز سے مسلم مخالف پوسٹ ہٹانے کا حکم دے دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں