میدک میں بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری افسوسناک، معاملہ پر ریونت ریڈی کی خاموشی معنیٰ خیز: صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھراپردیش

حیدرآباد )پریس نوٹ )جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھراپردیش کے صدر مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی دامت برکاتہم نے میدک میں ہونے والی مسلمانوں کی بے تحاشہ گرفتاریوں پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ پوری ویڈیوز اور تصاویر اس بات کی شاہد ہیں کہ مسلمانوں پر شدید ظلم کیا گیا٬ بے تحاشہ انہیں مارا پیٹا گیا٬ ان کے املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور اس کے باوجود مسلمانوں کے خلاف پولیس انتظامیہ کیسز بک کرتی جارہی ہے اور مسلمانوں کو گرفتار کرتی جارہی ہے جو انتظامیہ کے جانبدارانہ رویہ کا مظہر ہے۔ ریونت ریڈی حکومت کا عجیب فلسفہ ہے کہ ظلم بھی مسلمان سہے اور گرفتار بھی اسے ہی کیا جاۓ؟

انھوں نے کہا کہ اس عید قرباں کے موقع پر جانوروں کی پولیس کی جانب سے غیر ضروری ضبطی کی وجہ سے تقریبا تین سو مسلمان اپنی قربانی ادا کرنے سے محروم رہے۔ انھوں نے کہا کہ تمام کے تمام جانور بیل تھے لیکن اس کے باوجود پولیس نے زبردستی اسے اپنے کنٹرول میں لیے رکھا اس سلسلہ میں جمعیت علما تلنگانہ کے جنرل سیکریٹری مفتی محمود زبیر قاسمی مستقل انتظامیہ اور حکومت کو بات کرتے رہے ہمیشہ انہیں دو تین گھنٹوں میں بیل حوالہ کرنے کا تیقن دیا جاتا رہا، جبکہ بی جے پی کے ایم پی کے دورۂ میدک کےبعد تو جانوروں کے پاس پولیس بڑھا دی گئ، اور مسلمانوں کو جانور حوالہ کرنے کی بس تسلی دی جاتی رہی، حتی کہ قربانی کے ایام گذر گئے۔

مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پانچ دن گزر جانے کے باوجود نہ تو حالات کا جائزہ لیا اور نہ ہی دو حرف بولنا اس مسئلہ پر گوارا کیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں مسلمانوں کے جذبات٬ ان کی خوشی اور عید، ان کے املاک و جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء کے تلنگانہ و آندھراپردیش کے تمام ذمہ داروں نے کانگریس کے مسلم نمائندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فی الفور حرکت میں آتے ہوئے مسلمانوں کو انصاف دلانے کے لئے آگے آئیں۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی وابستگی سے زیادہ ایمانی وابستگی اہمیت رکھتی ہے۔ انھوں نے چیف منسٹر سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور پولیس انتظامیہ اور کلکٹر سے جواب طلب کرے اور جوخاطی عہدیدار ہیں جنہیں ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہےجو شر پسند عناصر کو روکنے میں ناکام رہے ان کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوۓ انہیں اپنی ڈیوٹیوں سے معطل کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں