(ایجنسیز) اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے لا متناعی سلسلے میں ایک تازہ واقعہ سامنے آیا ہے جس نے اسرائیلی فوج کے خلاف تنقید کے دروازے کھول دیے۔ زخمی فلسطینی شہری کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا صہیونی فوج کا یہ بدترین واقعہ ہے جس نے صہیونی فوج کے نہتے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کی قلعی کھول دی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی جنگی جرائم جاری ہیں، صیہونی فوجیوں نے زخمی فلسطینی کو فوجی جیپ کے آگے باندھ کر انسانی ڈھال بنالیا۔ زخمی فلسطینی کو فوجی جیپ کے آگے باندھ کر جنین کی سڑکوں پر گھمانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آگئی۔
Tying an injured Palestinian to the hood of a military vehicle and parading him through the streets of Jenin, effectively using him as a human shield.
He is currently in the care of medical teams in Jenin.
pic.twitter.com/fVgc3zQi8b— Younis Tirawi | يونس (@ytirawi) June 22, 2024
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ایک شدید زخمی فلسطینی کو فوجی جیپ کے اگلے حصے پر باندھ رکھا ہے اور گاڑی زخمی فلسطینی کو اسی حال میں غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں گشت کررہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے جنگی جرم کی ویڈیو وائرل ہونے پر اسرائیلی فوج نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ واقعہ اسرائیلی فوجی اقدار کے مطابق نہیں۔ اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ تحقیقات کی جائیں گی، زخمی کو علاج کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔