برطانیہ میں کنزرویٹو پارٹی کا 14 سالہ اقتدار ختم، لیبر پارٹی کامیاب، رشی سونک نے شکست تسلیم کرلی، کئیر اسٹارمر وزیراعظم ہوں گے

(ایجنسیز) برطانیہ میں کنزرویٹو کا 14 سالہ دور ختم ہوگیا جہاں قبل ازوقت ہونے والے عام انتخابات میں لیبر پارٹی نے فتح حاصل کرلی ہے جس کے بعد سر کئیر اسٹارمر نئے وزیراعظم بنیں گے۔ برطانیہ میں عام انتخابات میں ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج سامنے آئے ہیں، کل 650 میں سے 648 نشستوں کے نتائج سامنے آئے ہیں اور لیبر پارٹی نے اب تک 412 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔ عام انتخابات میں کنزرویٹو نے 121 اور لبرلز نے 71 نشستیں حاصل کی ہیں۔

17 جولائی کو پارلیمانی سال کا آغاز ہوگا، بادشاہ چارلس خطاب کریں گے۔ ٹوری پارٹی کو چودہ سال کے دوران بریگزٹ اور کرونا وائرس جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ پارٹی گیٹ اسکینڈل کے بعد کنزرویٹو پارٹی عوام کا اعتماد کھو بیٹھی تھی۔ چودہ سالہ حکومت کے دوران مہنگائی میں اضافہ ہوا، روانڈا اسکیم جیسی متنازعہ اسکیمز متعارف ہوئیں۔ لیبر پارٹی نے روانڈا اسکیم ختم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے. کئیر اسٹارمر نے مہنگائی پر قابو، ملازمتوں میں اضافے اور جرائم پر کنٹرول کے وعدے کر رکھے ہیں۔

علاوہ ازیں برطانیہ کے عام انتخابات میں ممکنہ تاریخی کامیابی پر لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر اسٹارمر نے کہا کہ لوگوں نے ووٹ دیا یا نہیں میں اپنے حلقے کے ہر فرد کی خدمت کروں گا۔ اپنی سیٹ جیتنے کے بعد کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ تبدیلی یہیں سے شروع ہوتی ہے، میں آپ کے لیے بولوں گا، ہر روز آپ کے لیے لڑوں گا، لوگ تبدیلی کے لیے تیار ہیں۔

اس موقع پر برطانوی وزیراعظم رشی سناک نے کہا کہ ہمیں برطانیہ کے مستقبل پر اعتماد ہونا چاہیئے، انتھک کوششوں کے باوجود ہار پر افسوس ہے، انتخابات میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔ رشی سناک کا مزید کہنا تھا کہ لیبر پارٹی یہ الیکشن جیت چکی ہے، مبارکباد دیتا ہوں، اس شکست میں سیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں