بیت المقدس کی جنگ آزادی کی حمایت کرنا ہر مسلمان کا فرض، ہندوستانی مسلمان ہمیشہ فلسطینی مظلومین کے ساتھ کھڑے ہیں: صدر تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک

حیدرآباد (پریس نوٹ) بیت المقدس کی آزادی کےلئے جنگ کی حمایت کرنا دنیا کے ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ ہندوستانی مسلمان بھی فلسطین کے مظلوموں کے ساتھ ہر وقت کھڑے ہیں۔ گاندھی جی نے بھی واضح کہا تھا کہ جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے اسی طرح فلسطین بھی فلسطینوں کا ہے۔ یہ مسئلہ انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ مذہبی مسئلہ بھی ہے۔ بین الااقومی قانون بھی فلسطینوں کی حمایت کرتا ہے۔ شہادت کے بغیرانقلاب نہیں آسکتا۔ ظالم کو روکنے کے لئے جہد مسلسل اور قربانی ضروری ہوتی ہے۔ فلسطینی مزاحمت گروپس جہد مسلسل کے ساتھ قر بانیاں بھی پیش کر رہے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ اور شیخ یسین کے علاوہ متعدد رہنماؤں نے فلسطین اور بیت المقدس کے لئے اللہ کے حضور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اور کررہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار تحریک مسلم شبان کے ’مسئلہ فلسطین وبیت المقدس شہادت اسماعیل ھنیہ‘ کے عنوان پر صدر دفتر اعظم پورہ حیدرآباد میں اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے صدر شبان محمد مشتاق ملک نے کیا۔

صدر شرعی فیصلہ بورڈ محمد مشتاق ملک نے اجلاس سے صدارتی خطاب میں کہا کہ عالم اسلام کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ مسلہ فلسطین اور القدس کےلئے جدو جہد کرے اور اس سے متعلق تحریکوں کی مکمل حمایت کرے ۔ایمان کے نظارے دنیا دیکھنا چاہتی ہے تو وہ غزوہ کے معصوم بچوں اور بیواؤں اور بے سہارا بڑوں کو دیکھ لے۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس اور فلسطین کا مسلہ انسانیت کے ساتھ ساتھ مذہبی مسئلہ ہے۔

حافظ و قاری خالد علی خاں نے قرات کلام پاک سے اجلاس عام کا آغاز ہوا۔ ڈاکٹر توفیق احمد نے ترانہ فلسطین پڑھا۔ جناب محمد مشتاق ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ

مقیم الدین یاسر فرزند مولانا نصیر الدن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شخصیتوں کے شہید ہونے سے تحریکوں میں اور دم خم پیدا ہوتا ہے۔ فلسطینی صرف زمین کے لے نہیں لڑ رہے ہیں بلکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کےلئے نبردآزما ہیں۔ اللہ ان کی مدد فرما رہا ہے۔

ناظم فاروقی صدر سلامہ نے کہا کہ 67 کی جنگ چار دن میں شکست کے ساتھ عربوں کو ختم کر نا پڑا تھا لیکن آج 9 ماہ گذر گئے لیکن اسرائیل عام شہریوں کو مار رہا ہے۔

عبدالعزیز صدر ایم پی جے نے کہا کے شکست کے خوف کے نتیجہ میں اسرائیل نے ہنیہ کو شہید کردیا۔

رحیم اللہ خاں نیا زی سابق صدر اردو اکیڈمی نے فلسطین کے مجاہدین اور اسماعیل ہنیہ کو بھر پور خراج پیش کیا۔

مفتی عبدالفتح سبیلی استاذ الحدیث نے قران اور حدیث کی روشنی میں القدس اور فلسطین کی اہمیت بتائی۔

کانگریس رہنما عثمان محمد خان نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو بڑی سازش قرار دیا۔ اجلاس میں ملت کے اتحاد پر پورے زور شور سے القدس اور فلسطین کی حمایت سے متعلق قرارداد منظور کی گئی۔ مجاھد مشتاق نے کاروائی چلائئ اور شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں