اسرائیلی درندگی کی انتہا، نماز پڑھتے فلسطینیوں پر ہزاروں پاؤنڈ وزنی بم گرا دیے، چار اسکولوں پر بھی حملے، 40 بچوں سمیت 100 افراد شہید

(ایجنسیز) اسرائیلی فوج نے درندگی کی انتہا کرتے ہوئے نماز پڑھتے فلسطینیوں پر ہزارو ں پاؤنڈ وزنی بم گرا دیے جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 100 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے الدرج میں پناہ گزین کیمپ میں قائم اسکول میں 250 کے قریب فلسطینی نما فجر ادا کر رہے تھے کہ اسرائیل نے ان پر بم برسا دیے، میزائلوں کے حملے میں 100 فلسطینی شہید ہوئے جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

عرب میڈیا رپورٹس کےمطابق غزہ سٹی میں التابن اسکول پر بمباری سے 100 فلسطینی شہید ہو گئے، اسکول میں سیکڑوں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی، حملہ اس وقت کیا گیا جب لوگ نماز فجر کی ادائیگی میں مصروف تھے۔ دوسری جانب المواسی میں اسرائیلی طیاروں نے ایک گھر پر بمباری کی جس سے پانچ فلسطینی شہید ہو گئے، خان یونس میں بھی زمینی آپریشن تیز کر دیا گیا۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بصل نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وسطی غزہ کی الدرج کالونی میں التابعين سکول پر اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے تین میزائل حملوں کے نتیجے میں 40 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والے 90 فیصد افراد مدرسہ التابعین میں پناہ لینے والے فلسطینی تھے۔ محمود بصل نے اس واقعے کو ایک ہولناک قتل عام قرار دیا، جس میں کچھ متعدد لاشوں میں آگ لگ گئی، ان کا کہنا تھا کہ عملہ جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں