وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کی جائے گی، جگن موہن ریڈی کا جمعیت علماء آندھرا پردیش کے وفد کو تیقن

کرنول : جمعیت علماء آندھرا پردیش و تلنگانہ کے صدر مفتی غیاث الدین رحمانی کے حکم پر جمعیت علماء آندھرا پردیش کے وفد نے مولانا عبدالقدیر شعیبی ایڈوکیٹ کے قیادت میں وائی ایس آر سی پی کے چیف اور سابق وزیر اعلی وائی یس جگن موہن ریڈی سے ملاقات کی جن کی پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ بھی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے ارکان میں شامل ہیں جبکہ راجیہ سبھا میں وائی ایس آر کے 11 ارکان ہیں۔

وفد نے جگن موہن ریڈی کو وقف ترمیمی بل کے نقصانات اور مسلمانوں کے احساسات سے واقف کروایا۔دورانِ ملاقات مسلم پرسنل لا بورڈ ،جمعیت علماء ہند کی جانب سے بھیجی ہوئی مجوزہ وقف ترمیمی بل کی کاپیاں معزز رُکن کو سونپی گئی اور ساتھ ہی حکومت کی جانب سے لائے گئے بل سے متعلق نقصانات پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی۔ وفد نے لوک سبھا میں وائی یس آر پارٹی کی جانب سے بل کی مخالفت کرنے پر جگن موہن ریڈی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

وہیں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے رکن وجئے سائی ریڈی (ممبر راجیہ سبھا) کو وائی یس جگن موہن ریڈی نے فون پر بات کی اور ترغیب دی کے ہر حال میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی میں اور راجیہ سبھا میں بھی ڈٹ کر بل کی مخالفت کریں اور آج ہم نے اُسکا اثر دیکھا کے وجے سائی ریڈی نے کمیٹی کے اجلاس میں بل کی پر زور مخالفت کی اور ٹوئٹ بھی کیا۔ اس موقع پر وائی یس جگن موہن ریڈی نے تیقن دیا کہ اس بل کی پر زور مخالفت کی جائے گی اور اقلیتوں کے حقوق کے لیے لڑنے کے لیے ہم مکمل ساتھ دیں گے۔

وفد میں جمعیت علماء کے عہدے داران کے علاوہ مختلف تنظیموں اور پارٹیوں کے نمائندے، وکلاء، ڈاکٹرز، دانشوران شامل تھے جن میں قابل ذکر ڈاکٹر قادر حسینی پروفیسر میڈیکل کالج، عبدالمتین جنرل سیکرٹری مسلم ایڈوکٹس ایسوسیشن، عبداللہ خان، مولانا فیاض احمد رشادی، مفتی عبدالستار صاحب حنفی، انصر، شاہ نواز، ڈاکٹر جمشید قابل ذکر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں