ونپرتی میں نماز پڑھ رہیں مسلم طالبات پر حملہ، بجرنگ دل کارکنوں کو فوری گرفتار کیا جائے: مجلس بچاؤ تحریک (ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (پریس نوٹ) امجد اللہ خان، ترجمان ایم بی ٹی نے ایک بیان میں چانکیہ ہائی اسکول میں نماز ادا کرنے والی مسلم طالبات پر مبینہ طور پر حملہ کرنے کے واقعہ کے آٹھ دن گزر جانے کے باوجود بجرنگ دل کے کارکن کو گرفتار نہ کرنے پر ونپرتی پولیس پر تنقید کی۔

امجد اللہ خان نے کہا کہ ونپرتی پولیس نے بجرنگ دل کارکن کے خلاف 329(4)، 351(2)، 352 بی این ایس ایکٹ جیسے قابل ضمانت جرائم کے تحت ایف آئی آر نمبر: 233/2024 درج کیا جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس انہیں بچانا چاہتی ہے اور آج تک انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا واقعہ اگر کسی بی جے پی حکمرانی والی ریاست میں ہوتا تو سب سے پہلے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی اس کے خلاف قومی میڈیا پر مذمت کرتے، لیکن جب یہی واقعہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں ہوتا ہے تو کانگریس رہنما خاموشی اختیار کرتے ہیں۔

امجد اللہ خان نے حیرانی کا اظہار کیا کہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی اور تلنگانہ ڈی جی پی کو راست طور پر ٹویٹر اور واٹس ایپ پر پیام بھیجنے کے باوجود بھی ابھی تک بجرنگ دل کے کارکنوں کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کانگریس حکومت اور لیڈروں کو انتباہ دیا کہ گذشتہ آٹھ ماہ سے اقلیتوں خاص کر مسلمانوں کے ساتھ کیا جارہا سوتیلے رویہ سے نہ صرف تلنگانہ میں کانگریس پارٹی کو نقصان ہوگا بلکہ اسمبلی انتخابات منعقد ہونے والی چار ریاستوں کے مسلمانوں میں بھی کانگریس کی ساکھ متاثر ہوگی اور ملک بھر کے مسلمان پارٹی کے خلاف ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے اب تک اٹھارہ فرقہ وارانہ واقعات ہوئے ہیں جن میں مسلمانوں اور ان کی املاک کو نشانہ بنایا، ان سب کے باوجود مسلم نوجوانوں کو ہی فرضی کیسوں میں گرفتار کرکے مہینوں تک جیلوں میں رکھا گیا خاص طور پر گذشتہ رمضان کے دوران متعدد مسلم نوجوان جیلوں میں بند رکھا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں