تلنگانہ بھر میں بارش کا قہر جاری، 15 افراد ہلاک، 5 ہزار کروڑ روپئے کے نقصان کا تخمینہ، حالات کا جائزہ لینے وزیراعلیٰ کا اعلیٰ سطحی اجلاس، متاثرین کےلئے ایکس گریشیا کا اعلان

حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ میں ہورہی موسلادھار بارش نے ریاست میں زبردست تباہی مچائی ہے جبکہ سیلاب کا قہر کئی علاقوں میں جاری ہے۔ ہفتہ سے پیر کی رات تک ہونے والی بارش نے کئی اضلاع میں نظام زندگی کو درہم برہم کر دیا۔ ریاست میں سیلاب کی وجہ سے اب تک 15 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس پس منظر میں چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سیلاب کی وجہ سے مرنے والوں کے افراد خاندان کو مالی امداد دینے کا اعلان کیا۔ چیف منسٹر نے اینٹی گریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر پہنچ کر شدید بارش سے ہونے والے نقصانات اور سیلاب سے متعلق امدادی اقدامات کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

ریاستی وزراء کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، سریدھر بابو، چیف منسٹر کے مشیر وی نریندر ریڈی، حکومت کی چیف سکریٹری شانتی کماری، ڈی جی پی جتیندر اور مختلف محکموں کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔ اس موقع پر ریونت ریڈی نے ریاستی حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی مالی امداد کے بارے میں اہم اعلانات کئے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست بھر میں سیلاب سے مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ انھوں نہ عہدیداروں کو متاثرہ خاندانوں کو فوری مدد فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دودھ دینے والی بھینسوں کی موت پر دی جانے والی مالی امداد کو 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے اور مردہ بکریوں اور بھیڑوں کو دی جانے والی مالی امداد 3 ہزار سے بڑھا کر 5 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔ عہدیداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ بارش اور سیلاب سے مکمل طور پر تباہ ہونے والی فصلوں کے لیے 10 ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے فصل معاوضہ دینے کے لیے فوری انتظامات کیے جائیں۔

تلنگانہ کے ورنگل ضلع کے قاضی پیٹ کے قریب ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے ٹرین خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جس کے پیش نظر ساؤتھ سنٹرل ریلوے نے حیدرآباد اور وجئے واڑہ کے درمیان چلنے والی کئی ٹرینوں کو منسوخ کردیا ہے۔ وجئے واڑہ سکندرآباد اور گنٹور سکندرآباد کے درمیان چلنے والی کئی ٹرینوں کو بھی منسوخ کر دیا گیا۔

چیف منسٹرتلنگانہ ریونت ریڈی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مکتوب تحریر کرکے تلنگانہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ مکتوب میں کہا گیا کہ سیلاب کو قومی سانحہ قراردیاجائے۔ انہوں نے ریاست کے لئے فوری مدد کی اپیل کی۔ دریں اثنا، وزیر اعظم مودی نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے تلنگانہ میں سیلاب کی صورتحال کے بارے میں فون پر بات کی ہے۔

ضلع کھمم تین دنوں سے جاری بارش سے شدید متاثر ہے۔ جلگم نگر کھمم میں بہنے والی ندی میں سیلاب آیا ہے‘جس کی وجہ سے ان علاقوں میں رہنے والے لوگ گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔ ریاستی وزیر پی سرینواس ریڈی نے کھمم ضلع کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انھوں نے سیلاب کی وجہ سے شدید متاثر ہونے والے علاقوں میں متاثرین سے بات کی۔ اس موقع پر سرینواس ریڈی نے کہا کہ کھمم ضلع میں غیر معمولی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی لوگ صرف بدن کے لباس کے ساتھ ہی سڑکوں پر آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر ان کے لیے ریلیف کیمپ قائم کریں اور ان کی مدد کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ان کے حلقہ پالیرو میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی حلقے کے تمام علاقوں کا معائنہ کر چکے ہیں۔ سرینواس ریڈی نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کے اعادہ کو روکنے کے لیے کیا اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔

ورنگل ضلع میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ خاص طور پر جنگلاتی علاقہ میں شدید بارش کی وجہ سے اہم تالاب اور ندیاں بہہ رہی ہیں۔ اس سلسلہ میں میڈارم کے مقام پر جمپنا ندی اور جیڈی ندی کا بہاؤ خطرناک شکل اختیار کرگیا ہے۔ جس سے آمد و رفت رک گئی۔ اس کے علاوہ تاڑوائی۔ پسرا کے درمیان قومی شاہراہ بھی منقطع ہوگئی۔ عہدیداروں کوچوکس کر دیا گیا ہے اور سیاحتی مقامات کو بند کر دیا گیا ہے۔ریاستی وزیر سیتاکا نے عہدیداروں کے ساتھ ملگ ضلع میں لکناورم، رامپا اور بوگاٹا آبشاروں پر سیاحوں پر پابندی کا جائزہ لیا۔ بعد ازاں سیتاکا نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔

کھمم- سوریا پیٹ قومی شاہراہ کو عہدیداروں نے بند کر دیا ہے۔ کھمم ضلع، کوسو منچی منڈل کے جوجول راؤ پیٹ کے قریب ہتیاتانڈہ میں، پالیرو آبی ذخائر کے بہنے سے قومی شاہراہ 365بی بی پر سیلاب کا پانی 4 فٹ کی بلندی سے بہہ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے عہدیداروں نے سڑک پر آمد و رفت روک دی۔ کھمم ۔۔سوریا پیٹ سڑک سے گزرنے والی بھاری گاڑیاں پانچ کلومیٹر تک رک گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ محکمہ نیشنل ہائی ویز کے عہدیداروں نے وہاں پہونچ کر گاڑیوں کی آمدورفت روک دی۔

کھمم اور محبوب آباد میں تین دن سے موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ محبوب آباد اناگورتھی میں سب سے زیادہ 45 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ مزید 20 اضلاع میں 20 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔ بارش کی وجہ سے 117 دیہاتوں میں آمد و رفت منجمد ہوگئی ہے۔ حیدرآباد سے وجئے واڑہ جانے والی سڑک بند کردی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں