حیدرآباد : جمیعۃ علماء تلنگانہ و آندھرا کے صدر مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی نے اپنے صحافتی بیان میں کہا کہ ریاست کی ریونت ریڈی حکومت اقلیتوں کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے جینور واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کس طرح منصوبہ بند طریقے سے مسلمانوں کی املاک، مساجد اور گھروں کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک واقعہ کو بنیاد بنا کر فرقہ وارانہ فسادات کو انجام دینا مسلمانوں کی معیشت کو تباہ کرنا، قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کو پیروں تلے روندنا، شر پسند عناصر کا پولیس کی موجودگی میں فسادات کو انجام دینا، پولیس اور ریاستی حکومت پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فوری طور پر خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں،اور فساد متاثرین کی بازیابی کیلئے فی دکان تین لاکھ روپیے مالی امداد فراہم کریں۔
غیاث الدین رحمانی نے ضلع کلکٹر اور ایس پی کی فوری معطلی کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے شر پسند عناصر پر قانونی گرفت مضبوط کرنے،کیلئے عملی اقدامات کرنے کی ریاستی وزیر اعلی ریونت ریڈی سے درخواست کی،انہوں نے عوام بالخصوص مسلمانوں سےامن کو برقرار رکھنے اور فرقہ پرستوں کے منصوبوں کو ناکام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے،کہ مزید کوئی اور ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔