جینور تشدد کے اصل خاطیوں کو فوری گرفتار کیا جائے، مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیت علماء تلنگانہ و آندھراپردیش کا بیان

حیدرآباد : جینور ضلع آصف آباد میں گزشتہ دنوں تشدد اور فرقہ پرستی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ریاستی جمعیت علماءنے شروع دن سے پولیس آفیسران کو معطل کرنے حکومت سے مطالبہ کیا تھا۔صدر محترم حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیت علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کی ہداہت پر جمعیت علماء ضلع آباداور جمعیت علماء ضلع نرمل کے ذمہ داران نے کلکٹرس سے اور ریاستی جمعیت علماء نے حکومت سے نمائندگی اور عوام سے ماحول پرامن رکھنے کی اپیل کی جاری ہے۔

یہاں سوال یہ ہے کہ پولیس انتظامیہ رہنے کے باوجود اتنا بڑا واقعہ پیش آیا۔شرپسندوں نے ماحول کو خراب کیا‘ مساجد کی بے حرمتی کی اور مسلمانوں کے کروڑروپیوں کے املاک کا نقصان کیا۔ حکومت کی جانب سے صرف پولیس آفیسرکا تبالہ نہ کافی ہے۔ریاستی جمعیت علماء حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعہ میں ملوث ا صل خاطیوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کاروائی کرکے ان کو سخت سے سخت سزادی جائے تاکہ آئندہ ایساماحول ریاست میں پھر دوبارہ نہ ہو۔

ریاست جمعیت علماء کا خیال ہے یہاں منصوبہ بندی سازش کے تحت فساد ہوا ہے۔ جمعیت علماء کے ذمہ داران نے کلکٹرس سے مسلسل نمائندگی کے بعدعلاقہ کا دورہ کرکے جو نقصان ہوا ہے اس کا جائزہ لیا ہے۔عنقریب ریاستی حکومت کو کلکٹرکے ذریعہ تمام تر تفصیلات پہوچائیں جائی گی۔ اطراف واکناف کے علاقہ لوگ جمعیت علماء عادل آباد‘جمعیت علماء نرمل کے احباب متاثر افراد کی راحت رسانی کے کاموں میں مصروف ہے۔ اور جینو ٹاؤن کے جمعیت علماء سے مسلسل رابط میں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں