جینور تشدد معاملہ پر چیف منسٹر سے علما و مشائخین کے وفد کی بات چیت، 10 روز بعد بھی متاثرین کو معاوضہ دینے سے حکومت کا پس و پیش، اسدالدین اویسی نے بے قصور مسلم نوجوانوں کو گرفتار نہ کرنے کا مطالبہ کیا

حیدرآباد (دکن فائلز) تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے 14 ستمبر کو کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی انگریزی کتاب ’پرافٹ فار دی ورلڈ‘ کا رسم اجرا انجام دیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب کے موقع پر علمائے کرام اور مشائخ عظام کے ایک وفد نے ریونت ریڈی سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسدالدین اویسی اور تلنگانہ حکومت کے اڈوائزر محمد علی شبیر بھی موجود تھے۔

وفد نے جینور میں بڑے پیمانہ پر بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کا معاملہ اٹھایا اور حکومت کے رویہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس موقع پر بے قصوروں کو فوری رہا کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ علمائے کرام نے ریونت ریڈی سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جینور تشدد کے متاثرین کو فوری طور پر معاوضہ دیا جائے۔

علمائے کرام کے وفد کی نمائندگی پر چیف منسٹر ریونت ریڈی فوری طور پر کسی اعلان سے بچتے ہوئے کہا کہ حکومت اس سلسلہ میں عید و تہوار کے بعد کوئی فیصلہ کرے گی۔

جینور تشدد کو 10 روز سے زیادہ کا عرصہ گذر چکا ہے۔ اس دوران متعدد بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کی بھی اطلاعات ہیں۔ وہیں حکومت کی جانب سے ابھی تک متاثرین کےلئے کسی معاوضہ کا اعلان نہیں کیا گیا جبکہ مسلم تنظیموں کی جانب سے کرائے گئے سروے میں پتہ چلا کہ جینور تشدد میں مسلم تاجرین کا ایک سو تا دو سو کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ متاثرین حکومت کی امداد کے منتظر ہیں لیکن حکومت پس و پیش کا شکار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں