حیدرآباد میں آل انڈیا حفظ قرآن مسابقہ کا کامیاب انعقاد، کرناٹک کے سید نبیغ ابن سید نور الھدیٰ برماور نے جیتا ’ماہرالقرآن ایوارڈ‘، تقریب سے علمائے کرام کا خطاب

حیدرآباد: ( پریس نوٹ ) حیدرآباد میں ایس آرزیڈ انٹرپرائزز کے زیر اہتمام آل انڈیا حفظ قرآن مسابقہ ’’ ماہر القرآن ایوارڈ 2024 ‘‘ میں بھٹکل سے تعلق رکھنے والے مولوی سید نبیغ ابن سید نور الھدیٰ برماور نے اول مقام حاصل کیا ہے جس پر انہیں ایک لاکھ روپیے نقد اور عمرہ کی ٹکٹ سے نوازا گیا۔

ماہر القرآن ایوارڈ 2024 تقریب سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سے تفصیلی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محترم علما کرام حفاظ کرام حاضرین اس مبارک محفل جس کے متعلق سب سے پہلے میں اللہ رب العزت کا شکر گزار ہوں کہ پروردگار عالم نے ہمیں قران مجید سے وابستہ کیا ہے رب العالمین نے قران مجید پڑھنے پڑھانے سننے سنانے والوں میں اللہ نے ہمیں شامل فرمایا ہے اور یہ سعادت مندی کوئی معمولی سعادت مندی نہیں ہے۔

اس پروگرام کو اور خاص طور پر ایک طویل مسابقہ حفظ قران مجید یہ پورے ال انڈیا میں شہرت پانے والے قاری عبدالرحمن صاحب کی خصوصی دلچسپی سے یہ ممکن ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماشااللہ بہت زبردست مقابلہ ہوا اس میں ایک طرف ان کی صلاحیت حاصل تھی تو دوسری طرف حاکم حضرات کی صلاحیت بھی محسوس ہوئی۔ ایسے ایسے متشابہات سوالات پوچھے گئے ہیں، زبردست مقابلہ اور ایسے ہونا چاہیے جس میں مضبوطی ہونا چاہیے۔ اس کے بعد ہیرے پیدا ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی جزائے خیر عطا فرمائے ہمارے قاری عبدالرحمن صاحب کو کہ اللہ تبارک و تعالی نے ان کے دل میں یہ عزم پیدا کیا اور انہوں نے اپنی عزم کو پورا کرنے کیلئے ہمت نہیں ہاری اور پورے عزم کے ساتھ اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے اپنے قدم اس کام کیلئے آگے بڑھایا ہمارے حکم حضرات کو بھی اللہ تعالی جزائے خیر عطا فرمائے، صبح سے ماشااللہ بڑی محنت میں لگے ہوئے ہیں اور ان آنکھوں سے سمجھ میں آتا ہے کہ وہ کتنے تھکے ہوئے دوسرے علاقوں سے تشریف لائے ماشااللہ اللہ تعالی ان حضرات کو جزائے خیر عطا فرمائے۔

ڈاکٹر احسن العمومی امام و خطیب مسجد باغ عامہ نے اس محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے قرات میں حصہ لیا ماشااللہ یہ نام پایا یہ ان کی سعادت مند کی بات ہے اور ان کے حسن تقدیر کی بات ہے بھائی میں تو اگر مقابلے میں حصہ لیتا تو پہلا نمبر کیا آخری نمبر پہ بھی نہیںآ سکتا لیکن اللہ تعالی نے آپ کو یہ اعزاز عطا فرمایا اور ماشااللہ ان کی عمریں بھی زیادہ نہیں تو میںآپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اپ الفاظ قرآن کی طرح اور لہجہ قرآن کو بھی اپنے سینے میں محفوظ کر یہ آپ کو یہاں ہمارے عزیز دوست مولانا غیاث احمد رشادی صاحب کا درس قران کا مجموعہ بھی موجود ہے اس کو پڑھ کے اور دنیا میں عربی زبان کے بعد ترکی کے علاوہ سب سے زیادہ قران مجید میں کام ہوا ہے اردو زبان تو اپنے ذوق کے مطابق اپنی عقیدت کے مطابق اپنے تعلق کے اعتبار سے یہیں ہوا ہے ۔

مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال نے قرآن کے تعلق سے تفصیل بیان کرتے ہوئے کہاکہ پوری دنیا کے مسلمان اس بات کو سمجھتے ہیںکہ اللہ تعالی نے قران مجید کی حفاظت فرمائی اور سیدنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ نے جس طرح قرآن مجید کی کتابت کرائی تھی یہ اللہ کا کلام قیامت تک جوں کی توں حالات میں برقرار رہنے والا ہے اس میں کسی قسم کا کوئی ردوبدل ممکن نہیں ہے۔ماہیر القرآن کے مقابلہ میں کرناٹک، اتر پردیش اور کیرالہ کے حفاظ کو ماہیر القرآن ایوارڈ 2024 کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کل رات حیدرآباد کے کنگ پلیس فنکشن ہال میں منعقدہ آل انڈیا قرآن حفظ فائنل “ماہر القرآن ایوارڈ 2024” کے فاتحین کو مبارکباد پیش کی۔ ایک لاکھ روپے کا پہلا انعام سید نبی برماوار(کرناٹک)کو، دوسرا انعام 50 ہزار روپے کا حافظ انس ملک (کیرالہ)اور تیسرا انعام 25 ہزار روپے کا حبیب اللہ خان (اتر پردیش)کو دیا گیا۔ اور عمرہ ٹکٹ جس میں رہائش کے پیکجز پورے ہندوستان میں اس منفرد مقابلے کے کامیاب حفاظ کو پیش کیے گئے۔ ان مقابلوں کا انعقاد ایس آر زیڈ انٹرپرائزز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر قاری محمد عبدالرحمن، مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال، مولانا ڈاکٹر احسن الحمومی امام و خطیب شاہی مسجد پبلک گارڈن میں کیا گیا اور اس اختتامی تقریب میں بڑی تعداد میں مذہبی شخصیات کے علاوہ طارق انصاری چیرمین تلنگانہ اسٹیٹ میناریٹی کمیشن نے شرکت کی۔

اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فاتح مسابقہ سید نبیغ نے کہا کہ یہ محض اللہ کا فضل اوروالدین و اساتذہ کی دعاؤں کا ثمرہ ہے کہ اس نے اس مقام پر مجھے لاکھڑا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ روز قبل میرے والدِ ماجد کی طبیعت بہت بگڑ گئی اور انہیں منگلور کے ایک اسپتال میں آئی سی یو میں داخل کرنا پڑا۔ اس دوران والد کی خدمت کی وجہ سے میں مسابقہ کی مکمل تیاری نہیں کرپایا لیکن اس حالت میں میرے والد صاحب کہہ رہے تھے کہ آپ اول نمبرسے کامیابی درج کرو گے اور آج مجھے یقین نہیں آرہا ہے کہ اول نمبر پر میرے نام کا اعلان کیا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں