حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد میٹرو ریل کے دوسرے مرحلہ کا 32,237 کروڑ روپئے کی لاگت سے کام بہت جلد شروع ہوجائے گا۔ دوسرے مرحلے میں میٹرو ٹرین کی رسائی مستقبل میں تعمیر ہونے والی فیوچر سٹی تک وسعت دی جارہی ہے۔ پہلے مرحلے میں میٹرو ٹرین تین راہداریوں میں 69 کلومیٹر تک پر مشتمل ہے جبکہ اب دوسرے مرحلے میں میٹرو ریل خدمات کو مزید 6 راہداریوں میں 116.2 کلومیٹر تک بڑھایا جائے گا۔ دوسرا مرحلہ مکمل ہونے کی صورت میں میٹرو ٹرین 9 راہداریوں میں کل 185 کلومیٹر کے علاقے میں دوڑے گی۔
کوریڈور VI (اولڈ سٹی میٹرو) کو ایم جی بی ایس سے چندرائین گٹہ تک گرین لائن کی توسیع کے طور پر تعمیر کیا جائے گا۔ ایم جی بی ایس سے یہ 7.5 کیلومیٹر لائن پرانے شہر میں دارالشفاء، میرعالم منڈی، اعتبار چوک، تالاب کٹہ، شاہ علی بنڈہ، فلک نما سے چندرائن گٹہ کے درمیان چلائی جائے گی۔ روٹ پر دو اسٹیشنوں کا نام سالار جنگ میوزیم اور چارمینار رکھا گیا۔ پرانے شہر کی روٹ پر تقریباً 103 مذہبی و دیگر حساس عمارتیں ہیں ان کو مناسب انجینئرنگ حل اور میٹرو ستونوں کے ایڈجسٹمنٹ کے ذریعہ محفوظ کیا جارہا ہے۔
دوسرے مرحلے میں ایئرپورٹ روٹ انتہائی اہم ہے جس کے تحت نئی ہائی کورٹ کی روٹ کو بھی جوڑدیا گیا۔ کوریڈور-4 میں ناگول سے شمش آباد تک 36.6 کلومیٹر میٹرو ریل لائن کو حکومت نے منظوری دے دی ہے۔ قبل ازیں طئے پائی روٹ میں تبدیلیا کی گئیں وہیں ایئرپورٹ کوریڈور میں میٹرو ریل روٹ تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر تک زیر زمین رہے گی۔ حیدرآباد میں پہلی بار میٹرو کی روٹ زیرزمین تعمیر کی جارہی ہے۔
حیدرآباد ایرپورٹ میٹرو ریل لمیٹڈ (HAML) کے ایم ڈی این وی ایس ریڈی نے کہا کہ ڈی پی آر (تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس) آخری مرحلے میں پہنچ گئے ہیں۔ چند دن قبل چیف منسٹر ریونت ریڈی نے میونسپل ایڈمنسٹریشن اور محکمہ شہری ترقیات کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ میٹرو ریل کے دوسرے مرحلے کے لئے ڈی پی آر کی پیشرفت کا جائزہ لیا تھا۔
حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹڈ کے ایم ڈی این وی ایس ریڈی نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو میٹرو کوریڈورز کے دوسرے مرحلہ کے تحت الائنمنٹ، اہم خصوصیات، اسٹیشن وغیرہ کے بارے میں تفصیلات سے واقف کرایا گیا۔