کاماریڈی (پریس ریلیز) ضلع کاماریڈی ہیڈ کوارٹر سے 23 کلومیٹر کے فاصلہ پر لنگم پیٹ منڈل کے موتھے گاؤں جہاں عرصہ دراز سے مسلمان آباد ہیں یہاں کل مسلم مکانات 55 ہیں، مقامی فرقہ پرست نام نہاد گروپ نے چند سال قبل ہی مسلمانوں کے قبرستان میں سے عام راستہ نکالا، واضح رہے کہ سینکڑوں سال سے قبرستان اور عیدگاہ کی زمین 5 ایکڑ 3 گنٹے ہیں، جس کی تفصیل کچھ اس طرح ہیکہ سروے نمبر 542 میں 19/4 چار ایکڑ 19 گنٹے، سروے نمبر 417 میں 10/24 چوبیس گنٹے 10 پوائنٹ ہے، مگر مقامی فرقہ پرست گروپ عام لوگوں کو ورغلا کر یہ باور کروارہے ہیں کہ گاؤں میں کسانوں کو دھان سکھانے جگہ اور زمین نہیں ہے، چنانچہ مسلمانوں کے قبرستان کی زمین قبضہ کرنے کی ناپاک سازش کرتے ہوئے JCP لگاکر درختوں کو اکھاڑنا شروع کردیا۔
مقامی مسلمانوں کی پولیس میں شکایت کرنے پر متعلقہ عہدیداران بالخصوص MRO اور محکمہ پولیس کے اعلی عہدیداران مقام واقعہ پر پہنچ کر دونوں فریقوں سے ملاقات کی اور حالات کو قابو میں رہنے اور کسی قسم کا تنازعہ وغیرہ پیدا نہ ہونے کے لئے ایک ہفتہ کی مہلت دی ہے، بتایا جارہا ہے کہ عام لوگوں کے دباؤ میں آکر عہدیداران زمین الاٹ کردینے کا ناپاک منصوبہ بھی بنارہے ہیں۔
اس سلسلے میں جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھرا کے جنرل سکریٹری مفتی محمود زبیر قاسمی صاحب کو تمام حالات کی خبر دی گئی، نیز مقامی مسلمان انتہائی پریشان ہیں، لہذا وقف بورڈ تلنگانہ سے اس مسئلہ میں مداخلت کرتے ہوئے تعاون کی درخواست کیجاتی ہے، آج مقامی مسلمانان نے جمعیۃ علماء کاماریڈی کی ھدایت پر دفتر ضلع کلکٹرس پہنچ کر تمام تفصیلات سے کاماریڈی ضلع کلکٹر کو واقف کروایا اور مسلمانوں کے ساتھ تعاون اور انصاف کی درخواست بھی پیش کی، واضح رہے کہ اس سلسلے میں لنگم پیٹ منڈل اور ضلع کاماریڈی کے ذمہ داران انتہائی فکر مند ہیں، ضلع کلکٹر اور وقف بورڈ سے جلد از جلد قبرستان اور عیدگاہ کی حصار بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔