حیدرآباد (دکن فائلز) جنوبی ریاستوں بالخصوص آندھرا پردیش آبادی بڑھنے کی سست رفتار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے جوڑوں پر زور دیا کہ وہ زیادہ بچے پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت صرف دو سے زائد بچوں کے حامل افراد کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے قانون سازی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
بابو نے کہا کہ “ہم زیادہ بچے والے خاندانوں کو ترغیبات فراہم کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، جوڑوں کو زیادہ بچے پیدا کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ ہم نے پہلے کے قانون کو منسوخ کردیں گے، جس میں دو سے زیادہ بچے رکھنے والے افراد کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔ ہم ایک نیا قانون لائیں گے تاکہ صرف دو سے زیادہ بچوں کے حامل افراد کو ہی مقابلہ کرنے کا اہل بنایا جا سکے’’۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہت سے اضلاع کے دیہاتوں میں صرف بوڑھے لوگ آباد ہیں، کیونکہ نوجوان نسل ملک کے مختلف علاقوں اور بیرون ملک منتقل ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1950 میں ہندوستان کی اوسط آبادی میں اضافہ کی شرح 6.2 فیصد تھی تاہم اب وہ کم ہوکر 2021 میں 2.1 ہوگئی وہیں، آندھراپردیش میں یہ کم ہو کر 1.6 فیصد پر آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم بچے پیدا کرنے سے نوجوان آبادی میں تیزی سے کمی واقع ہوگی۔ دو سے زیادہ بچے پیدا کرنا ریاست کے حق میں بہتر ہوگا۔ انہوں نے جاپان، چین اور یورپی ممالک کی مثالوں کی طرف بھی اشارہ کیا۔