حیدرآباد (پریس نوٹ) اگر اردو زبان و ادب کے موجودہ منظر نامے کا سنجیدہ جائزہ لیا جائے تو یہ اعتراف کرنا پڑتا ہے کہ مشاعروں نے ماضی میں بھی زبان و ادب کے فروغ کے باب میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور آج بھی علم و ادب اور تہذیب و ثقافت کو فروغ دینے کے باب میں مشاعرے اور شاعری کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اسی مقصد کے تحت ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان دوستی اور تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے مقصد سے ایک ادبی محفل کا اہتمام کیاجارہاہے جسے ۔ہند سری لنکا دوستی کو بڑھانے کیلئے ایک نیا ادبی راستہ ۔ کا عنوان دیاگیاہے۔
یہ پروگرام سری لنکا کی سرکاری تنظیم سبودھی کی جانب سے ہندوستان کے معروف اردو سٹلائٹ چیانل منصف ٹی وی کے تعاون سے منعقد کیاجارہاہے۔ اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد ہندوستانی شاعری کی مختلف شکلوں کا مطالعہ کرنے کے ساتھ ساتھ اردو شاعری پر خصوصی توجہ دینا بھی ہے۔ اس ملاقات کا بنیادی مقصد سری لنکا کے لوگوں کے سامنے اردو شاعری اور بھرپور ہندوستانی ثقافت کو انگریزی اور سنہالا میں پیش کرنا ہے۔اس پروجیکٹ کا بنیادی مقصد ہندوستانی شاعری کی گہرائی کو جانچنا بھی ہے جس کا مقصد سری لنکا کی شاعری کو مالا مال کرنے کیلئے ہندوستانی شاعروں کی بصیرت اور تجربات سے استفادہ کرنا ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت ہندوستانی شاعری کو دریافت کرنے کیلئے ہندوستان کے ایک شعری مطالعاتی دورے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ انڈین پوئٹری اسٹڈی ٹور 8 سے 26 نومبر تک ہورہا ہے۔ اس سلسلہ میں 11 ممتاز شاعروں اور ماہرین تعلیم کی ٹیم اردو شاعری کی مختلف شکلوں کا مطالعہ کرنے کیلئے حیدر آباد پہنچ چکی ہے۔
اس سلسلے میں منصف ٹی وی کی جانب سے سالارجنگ میوزیم حیدرآباد میں آج صبح دس بجے سے ایک تقریب کا انعقاد عمل میں لایا جارہاہے جس میں سری لنکا کے تمام 11 ممتاز شعراء اور ماہرین تعلیم حیدرآباد کے شعراء سے بات چیت کریں گے اور دونوں ممالک کی شاعری اور ثقافت کے بارے میں تبادلہ خیال کریں ۔ اس پروگرام میں طاہر بن حمدان چیرمین تلنگانہ اردو اکیڈیمی اور طارق انصاری تلنگانہ اسٹیٹ میناریٹی فینانس کارپوریشن مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ عزت مآب رونق یار خان اور محمد شہاب الدین مہمان اعزازی ہوں گے۔ ان کے علاوہ پروفیسر محمد مسعود احد۔ تھامیرا منجو بانی و چیرمین سبودھی آرنگائزیشن سری لنکن کوآرڈینیٹر ہوں گے۔ اس موقع پر تمام مہمانوں کو یادگاری مومنٹوز پیش کیے جائیں گے۔