ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری کا ترنم دلوں کو چُھولینے والا، نعت گوئی و غزل گوئی کو عالمی مقبولیت حاصل، اردو گھر میں تہنیتی تقریب، مولانا جعفر پاشاہ’ جلال عارف ‘ اسلام الدین مجاہد ‘ ڈاکٹر فاروق شکیل اور جاوید کمال کا خراج تحسین

حیدرآباد 26- نومبر ( پریس نوٹ ) حکومت تلنگانہ کی جانب سے ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری کو ” کارنامہ حیات ‘ ایوارڈ ملنے کی مسرت میں اردوگھر مغل پورہ حیدرآباد میں ایک تہنیتی تقریب اور مشاعرہ اتوار 24 نومبر 2024ء منعقد ہوا جناب محمد امین الدین انصاری نے شرکاء ‘ شعرا’ ادیبوں ودیگر معززین کا خیر مقدم کیا اور طیب پاشاہ سے اپنی دیرینہ وابستگی کاتذکرہ کرتے ہوۓ انہیں ایک معتبر اور باوقار اور اصول پسند شاعر قرار دیا قاری عبدالواسع کی قرات سے آغاز ہوا اقراء قرات سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقدہ اس باوقار و پُر شکوہ تقریب کے ادبی اجلاس کی صدارت حضرت مولانا محمد حُسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ امیر ملت اسلامیہ تلنگانہ وآندھرا پردیش نے کی۔

مولانا جعفر پاشاہ نے ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری کی نعت گوئی وغزل گوئی اور تدریسی خدمات کی ستائش کرتے ہوۓ کہا کہ طیب پاشاہ قادری کو نعت گوئی وغزل گوئی میں عالمی مقبولیت حاصل ہے اللہ تعالیٰ نے انہیں بچپن سےہی خوبصورت آ واز سے نوازاہے جو وہ حمد اور نعت گوئی میں منفرد ترنم میں استعمال کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ طیب پاشاہ کے والد جناب عبدالقادر صاحب بیہوش محوب نگری بھی ممتاز ومعروف نعت گو شاعر اور حضرت مولانا معز الدین ملتانی قبلہ کے شاگرد خاص رہ چکے ہیں طیب پاشاہ نے بھی حضرت معز الدین ملتانی صاحب سےبعیت حاصل کی اور مولانا محمد حمید الدین عاقل حُسامی صاحب کی صحبت عالیہ سے کافی اکتساب کیاہے مولانا جعفر پاشاہ نے کہاکہ شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے کے باجود طیب پاشاہ کی عاجزی وانکساری اور ہر ایک کے ساتھ منکسرالمزاجی نے سب ہی کو گرویدہ بنالیاہے۔

مولانا جعفرپاشاہ نے ایوارڈ پانے پر طیب پاشاہ کو دلی مبارکباد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا مخدوم ایوارڈ یافتہ شاعر اور جانشین حضرت خواجہ شوق ‘ حضرت جلال عارف نے کہا کہ طیب پاشاہ کے شعری ذوق کو پروان چڑھانے میں حضرت العلامہ حمیدالدین عاقل حُسامی صاحب کے دینی جلسوں میں کلام کی پیشکشی کا بڑا دخل ہے اور مخدوم ایوارڈ یافتہ حضرت خواجہ شوق جیسے استادشعرو سخن کی فیض صحبت کے سبب ان کے ادبی ونعتیہ کلام میں کافی ںکھار آیا – انکے نعتیہ کلام میں میں ان کے عاشق رسول صہ ہونے کا ثبوت ملتا ہے طیب پاشاہ نے سلامت روی ‘ وضعداری اور خیالات کے متوازن اظہار کو اہنایا ہے ۔

ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد نے کہاکہ طیب پاشاہ کانعتیہ شاعری میں منفرد مقام ہے مولانا عاقل کی بافیض صحبت نے انہیں مزید نکھارا ہے انہوں نے کہاکہ نعتیہ کلام لکھنا کوئی آسان کام نہیں یہ عشق ومحبت سے بھر پور جذبات کی عکاسی ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ طیب پاشاہ قادری کو تلنگانہ اردو اکیڈیمی کی جانب سے کارنامہ حیات ایوارڈ عطا کیا جانا مکمل درست اقدام ہے اردو اکیڈیمی کے اس اقدام سے محبان اردو بالخصوص شعرا برادری اور ادیبوں اور اساتذہ برادری کی بڑی تعداد نے اپنی قلبی محبت کا اظہار کیا ہے مخدوم ایوارڈ یافتہ وضعدار شاعر ڈاکٹر فاروق شکیل نے قلبی تہنیت پیش کرتے ہوۓ کہاکہ ڈاکٹر طیب پاشاہ نہ صرف بہترین نعت گو شاعر ہیں بلکہ غزل کے بھی عمدہ شاعر ہیں۔ خالق کونین نے ان کی آواز میں ترنم کا جادو بھر دیا ہے بین الاقوامی شہرت کے باوجود منکسرالمزاجی ان کی طبعیت کا خاصہ ہے طیب کی شاعری عوام کے دلوں کی آواز ہے۔

سکریٹری اقراقرات سوسایٹی قاری محمد عبدالقیوم شاکر نے بتایا کہ اقراء سوسائٹی نے طیب پاشاہ کے نعتیہ آڈیو کیسیٹس تیار کئیے تھے جو بڑے پیمانہ قدر ومنزلت سے سُنے جاتے تھے انہوں نے طیب پاشاہ کو ایوارڈ ملنے پر اپنی اور سوسائٹی کی جانب سے دلی مبارکباد دی ممتاز ماہر تعلیم ادیب وشاعر ڈاکٹر جاوید کمال نے پُر اثرمزاح وشگفتہ انداز میں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ طیب پاشاہ کو کارنامہ حیات ایوارڈ سے نوازا جانا یہ خود ایوارڈ کے لئے بھی اعزاز کی بات ہے انہوں نے کہاکہ طیب پاشاہ کی شاعری دلوں کو چھولینے والی شاعری ہے پروفیسر مسعود احمد نے بھی طیب پاشاہ کی شعری صلاحیتوں کو زبردست خراج تحسین ادا کیا اور کہاکہ طیب پاشاہ کی شاعری نے حیدرآباد کے نام کو خوب روشن کیا ہے ڈاکٹر سید عباس متقی کا روانہ کردہ پیام تہنیت معتمد اردو سوسائٹی جناب حنیف ڈھاکلی نے پڑھ کر سنایا ڈاکٹر فاضل حُسین پرویز ایڈیٹر “گواہ” نے اپنے تہنیتی پیام میں کہا کہ طیب پاشاہ قادری کو قدرت نے خوبصورت آواز سے نوازا ہے ان کا خوبصورت ترنم کانوں سے ہو…۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں