تلنگانہ اسمبلی میں منموہن سنگھ کو پیش کیا گیا زبردست خراج، وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے اقتصادی اصلاحات کے معمار کے طور پر سابق وزیراعظم کو کیا یاد، مجلس کے میر ذوالفقار علی نے 10 سالہ دور اقتدار کو سنہرا قرار دیا

حیدرآباد (دکن فائلز) ریاستی قانون ساز اسمبلی نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ منموہن سنگھ کی موت پر تعزیت کے لیے قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس آج منعقد ہوا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تعزیتی قرارداد پیش کی۔ انھوں نے وزیر خزانہ اور وزیر اعظم کے طور پر منموہن سنگھ کی ملک کے لیے خدمات کو یاد کیا گیا۔ بعد ازاں ریونت ریڈی اور دیگر اراکین نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو خراج پیش کیا۔ انہوں نے ان کے اہل خانہ سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔

چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آنجہانی سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو اقتصادی اصلاحات کے معمار کے طور پر سراہا ۔ منموہن کی موت کے پیش نظر چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں تعزیتی قرارداد پیش کی۔ اس موقع پرریونت نے یاد دلایا کہ منموہن سنگھ نے ملک کے لیے خصوصی خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے مرکزی محکمہ خزانہ کے مشیر اور آر بی آئی کے گورنر کے طور پر کام کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے منصوبہ بندی کمیشن کے نائب صدرنشین، مرکزی وزیر خزانہ اور وزیر اعظم کے طور پر ملک کی خدمت کی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 1991تا96 کے درمیان انہوں نے ملکی معیشت کو نئی جہت عطا کی۔ اس موقع پر انہوں نے مرکز سے منموہن سنگھ کو بھارت رتن سے نوازنے کی خواہش کی۔

ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ منموہن سنگھ نے بطور وزیر اعظم جو روزگار ضامن اسکیم متعارف کروائی اس نے ملک کی تقدیر بدل دی ہے۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی تعزیت کے لیے قانون ساز اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد پر خطاب کیا۔ اس موقع پرانھوں نے غریبوں کو غربت سے نکالنے کے لیے منموہن سنگھ کے اقدامات کی ستائش کی ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ آر ٹی آئی ایکٹ 2005 میں نافذ کیا گیا تاکہ عام آدمی انتظامی پہلوؤں کو جان سکے۔ انہوں نے منموہن سنگھ کی تعریف کی کہ وہ ایک عظیم شخص تھے جنھوں نے انسانی ہمدردی کا ایک معیار قائم کیا۔ انہوں نے عدم مساوات اور سماجی صورتحال کو سمجھ کرقوانین کے ذریعہ لوگوں کو ہمت دلائی ۔

ریاستی وزیر سریدھر بابو نے کہا کہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے سونیا گاندھی کی ہدایت پر کئی پروگراموں کو نافذ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نہوں نے عدم مساوات اور سماجی حالات کو سمجھ کر لوگوں کو قانون سازی کے ذریعہ ہمت دی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ منموہن سنگھ نے نچلی سطح سے ترقی کرتے ہوئے وزیر اعظم کے عہدے پر پہونچے تھے۔

ریاستی وزیر اتم کمار ریڈی نے یاد دلایا کہ حصول اراضی کا انقلابی قانون منموہن سنگھ کے دور حکومت میں نافذ ہوا تھا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جوہری معاہدہ ملک کی فلاح و بہبود کے لیے ان کے ہی دور میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے آر ٹی آئی قانون کی تعریف کی جس میں حکومت میں شامل لوگوں کو جوابدہ بنایا جا سکا۔

اپوزیشن ارکان نے بھی سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو تعزیت پیش کی۔ مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی میر ذوالفقار علی سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کو خراج پش کرتے ہوئے ان کے دس سالہ دور حکومت کو ملک کی تاریخ کا سنہرا دور قرار دیا اور کہا کہ ان کے دور میں ہندوستان ایک معاشی پاور ہاوز میں تبدیل ہوگیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں سماج کے تمام طبقات بشمول اقلیتوں نے ترقی حاصل کی ۔

بی آر ایس کے کارگزار صدر اور سابق وزیر کے ٹی آر نے کہا کہ وہ منموہن سنگھ کو بھارت رتن دینے کی حکومت کی تجویز کی مکمل حمایت کریں گے۔انھوں نے کہا کہ منموہن کو ان کے طویل سیاسی کیریئر میں ان کی ایمانداری اور دیانتداری کے لیے یاد رکھا جائے گا۔ قوم کے لیے منموہن سنگھ کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

بی جے پی مقننہ پارٹی کے لیڈر اے مہیشور ریڈی نے کہا کہ ملک کے عوام سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی جانب سے ایک ماہر معاشیات کے طور پر متعارف کرائے گئے معاشی اصلاحات کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نگم بودھ گھاٹ پر منموہن سنگھ کی یاد میں ایک یادگار قائم کرنے جا رہی ہے۔ تاہم، انھوں نے الزام عائد کیا کہ سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کی موت کے بعد، کانگریس پارٹی نے دہلی میں ان کے افراد خاندان کے لئے کوئی جگہ مختص نہیں کی. جبکہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی موت پربی جے پی کی مرکزی حکومت نے ایک ہفتے کے لیے سوگ کا اعلان کیا ۔

سی پی آئی کے رکن اسمبلی کے سامباشیوا راؤ نے منموہن سنگھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عوام کے لئے کئی بہترین قانون بنائے تھے۔ انہوں نے ملک کی معشیت کا رخ بدلنے پر منموہن سنگھ کی ستائش کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں