حیدرآباد (دکن فائلز) حیدرآباد میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ پیش آیا۔ ایک شخص نے پہلے تو اپنی بیوی کو قتل کرکے اس کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے اور پھر اس کے جسم کے اعضاء کو پریشر کوکر میں پکایا اور میرپیٹ پولیس اسٹیشن حدود میں مختلف مقامات پر لاش کے پکے ہوئے ٹکڑوں کو پھینک دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ 16 جنوری کو پیش آیا تاہم 18 جنوری کو اس وقت منظر عام پر آیا، جب میرپیٹ ڈنڈوپلی گاؤں کے رہنے والے گرو مورتی نے سسرالی رشتہ داروں کے ساتھ ملکر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ اس کی بیوی وینکٹا مادھوی دو دن سے لاپتہ ہے۔
پولیس نے شک کی بنیاد پر شوہر گرومورتی سے صحیح انداز میں پوچھ گچھ کی تو اس نے اپنا جرم قبول کرلیا۔ اس نے بتایا کہ بیوی کو قتل کرکے اس کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کئے اور جسم کے مختلف اعضا کو کوکر میں پکایا، پھر انہیں مختلف مقامات پر پھینک دیا، تاکہ قتل کا پتہ نہ چل سکے۔
تفصیلات کے مطابق گرو مورتی نے فوج سے رضاکارانہ طور پر ریٹائرمنٹ لی ہے اور وہ فی الحال کنچن باغ ڈی آر ڈی او میں آؤٹ سورسنگ بنیاد پر سیکیورٹی گارڈ کا کام کررہا ہے۔ اس کی شادی 13 سال قبل وینکٹا مادھوی سے ہوئی تھی اور اس جوڑے کے دو بچے ہیں۔
اس پورے معاملہ سے کہیں بھی کسی مسلمان کا تعلق نہیں ہے، نہیں تو پھر گودی میڈیا اپنی پرانی عادت کے مطابق اسلام کے خلاف نفرت انگیزی کرنے میں مصروف دکھائی دیتا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اتنا خوفناک و انسانیت سوز واقعہ پر گودی میڈیا مگرمچھ کے آنسو نہیں بہارہا ہے اور نہ ہی اس درندہ صفت شخص کے مذہب پر انگلی اٹھایا جارہا ہے۔