حیدرآباد (دکن فائلز) اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے ایران پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور میزائل حملوں کا الزام عائد کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کو بھرپور جوابی کارروائی کا حکم جاری کردیا تاہم تہران نے سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزام کی تردید کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کاٹز نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران نے امریکی صدر کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل پر مزائل حملے کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’اسرائیلی حکومت کی کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دینے کی پالیسی کے تحت میں نے اسرائیلی افواج کو ہدایت دی ہے کہ وہ تہران میں حکومت سے وابستہ اثاثوں اور دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بناتے ہوئے شدید نوعیت کی کارروائیاں جاری رکھیں‘۔
قبل ازیں اسرائیل نے کہا تھا کہ جنگ بندی نافذ ہو چکی ہے، کیونکہ 13 جون کو ایران کے خلاف شروع کی گئی فضائی بمباری مہم کے تمام اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ ایران نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اگر اسرائیل بمباری روک دے تو وہ بھی جوابی حملے بند کر دے گا۔
لیکن کچھ ہی دیر بعد صیہونی حکومت نے ایران پر خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے جنگ کو جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کردیا جس سے عوامی طور پر سوشل میڈیا پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ صارفین نے اسرائیل کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ صیہونی ملک نہیں چاہتا کہ جنگ رک جائے۔ ایک صارف نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ ’ایسا لتگا ہے کہ اسرائیل پوری دنیا کو تباہ کرکے ہی دم لے گا‘۔