مکہ مکرمہ کو جدید سہولتوں کے ساتھ روحانی عظمتوں کا نیا مرکز بنانے کےلئے منصوبہ کا افتتاح (مستقبل میں خانہ کعبہ کیسا ہوگا؟ ویڈیو دیکھیں)

حیدرآباد (دکن فائلز) دنیا بھر کے مسلمانوں کےلئے خوشخبری ہے۔ مکہ مکرمہ کی روحانی عظمت مزید جدید سہولیات کے ساتھ اور بھی نکھر جائے گی۔ سعودی ولی عہد نے ایک ایسے ہی تاریخی منصوبے کا اعلان کیا ہے جو دنیا بھر کے زائرین کے لیے ایک نیا معیار قائم کرے گا۔

سعودی ولی عہد اور وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے مکہ مکرمہ میں “شاہ سلمان دروازہ” منصوبے کا آغاز کیا ہے۔ یہ ایک عظیم الشان ترقیاتی منصوبہ ہے جو مسجدِ الحرام کے قریب 12 ملین مربع میٹر کے وسیع رقبے پر پھیلا ہوگا۔ یہ مکہ کے بنیادی ڈھانچے میں ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔

اس منصوبے کا بنیادی مقصد مکہ مکرمہ کو جدید ترقی کا عالمی نمونہ بنانا ہے۔ خصوصاً بیت اللہ الحرام کے زائرین کے لیے سہولیات میں نمایاں بہتری لائی جائے گی۔ اعلیٰ معیار کی رہائشی، ثقافتی اور خدماتی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ یہ منصوبہ زائرین کے تجربے کو مزید بہتر بنائے گا۔

شاہ سلمان دروازہ منصوبہ 9 لاکھ نمازیوں کے لیے اندرونی اور بیرونی مصلیٰ جات کی گنجائش رکھتا ہے۔ یہ منصوبہ عام ٹرانسپورٹ کے جدید نظام سے منسلک ہوگا، جس سے مسجدِ الحرام تک رسائی مزید آسان ہو جائے گی۔ اس کا ڈیزائن مکہ کے روایتی فنِ تعمیر اور جدید طرزِ زندگی کا حسین امتزاج پیش کرے گا۔

اس منصوبے میں تقریباً 19 ہزار مربع میٹر پر مشتمل تاریخی و ثقافتی مقامات کی بحالی بھی شامل ہے۔ اس سے مکہ مکرمہ کی قدیم شناخت برقرار رہے گی اور زائرین کو ایک منفرد روحانی و ثقافتی تجربہ ملے گا۔ یہ شہر کے تاریخی اور روحانی ماحول سے مکمل ہم آہنگ ہوگا۔

یہ منصوبہ رؤی الحرم المکی کمپنی کے تحت مکمل کیا جا رہا ہے، جو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی ذیلی کمپنی ہے۔ اس سے سعودی وژن 2030 کے اہداف کے مطابق 2036 تک 3 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔ یہ منصوبہ مکہ مکرمہ کو پائیدار ترقی، جدید سہولتوں اور روحانی عظمت کا نیا مرکز بنا دے گا۔ یہ منصوبہ مکہ مکرمہ کے مستقبل کو روشن کرے گا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ایک نیا سنگ میل ثابت ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں