حیدرآباد (دکن فائلز) ایسی خبر جو عالم اسلام کے لیے گہری اہمیت رکھتی ہے۔ سعودی عرب کی مذہبی قیادت میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ یہ تقرری نہ صرف مملکت بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے رہنمائی کا باعث بنے گی۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تجویز پر ایک اہم شاہی حکم جاری کیا ہے۔ اس حکم کے تحت، شیخ ڈاکٹر صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان کو سعودی عرب کا نیا مفتی اعظم مقرر کیا گیا ہے۔ یہ ایک انتہائی باوقار اور ذمہ دار عہدہ ہے۔
ایس پی اے کے مطابق، شاہی حکم میں مزید کہا گیا کہ شیخ ڈاکٹر صالح الفوزان سینئر علما کونسل کے چیئرمین اور بدرجہ وزیر جنرل پریذیڈنسی آف سائنٹیفک ریسرچ اینڈ افتا کے سربراہ بھی ہوں گے۔ یہ تقرری اسلامی فقہ اور شرعی رہنمائی کے تسلسل کو یقینی بنائے گی۔
شیخ ڈاکٹر صالح الفوزان: ایک عظیم علمی شخصیت
شیخ ڈاکٹر صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان کا تقرر ان کی گہری علمی بصیرت اور فقہی مہارت کا اعتراف ہے۔ وہ ایک معروف عالم دین ہیں جن کی خدمات اسلامی علوم کے میدان میں نمایاں ہیں۔ ان کی قیادت میں، امید ہے کہ امت مسلمہ کو صحیح رہنمائی میسر آئے گی۔
یہ عہدہ اسلامی شریعت کی تشریح اور قانونی و معاشرتی امور پر فتوے جاری کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ ان کی تقرری سے سعودی عرب کی مذہبی قیادت مزید مضبوط ہوگی اور عالم اسلام کو ان کے علم سے فائدہ پہنچے گا۔
سابق مفتی اعظم کی وراثت
یہ تقرری سابق مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کے انتقال کے بعد عمل میں آئی ہے۔ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ 23 ستمبر کو انتقال کر گئے تھے، جنہوں نے 1999 سے اس عظیم عہدے پر فائز رہ کر گراں قدر خدمات انجام دیں۔ ان کی وفات عالم اسلام کے لیے ایک بڑا نقصان تھا۔
شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے مملکت میں اعلیٰ ترین مذہبی اسکالر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے شریعت کی تشریح اور قانونی و معاشرتی امور پر اہم فتوے جاری کیے۔ ان کی علمی و فقہی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
عالم اسلام پر اثرات
یہ تقرری سعودی عرب کی مذہبی قیادت میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ شیخ ڈاکٹر صالح الفوزان کی رہنمائی میں، توقع ہے کہ اسلامی تعلیمات کی ترویج اور مسلمانوں کے مسائل پر شرعی رہنمائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ یہ عالم اسلام کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔