حیدرآباد (دکن فائلز) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس پر امن معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے غزہ میں حملے کا حکم دے دیا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ فوج کو فوری طور پر غزہ میں شدید حملے کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ حملے کب اور کہاں کیے جائیں گے۔ تاہم اسرائیلی حکومت نے کہا کہ یہ حملے حماس کی جانب سے جنگ بندی کی مبینہ خلاف ورزی کے جواب میں کی جا رہی ہیں، اسرائیل کے مطابق حماس نے اب تک غزہ میں موجود 13 قیدیوں کی لاشیں واپس نہیں کیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسے اس عمل کے لیے زمینی امداد، ماہر ٹیموں اور بھاری مشینری کی ضرورت ہے۔ ثالثوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی اور امریکی صدر ٹرمپ کو معلوم تھا کہ غزہ میں لاکھوں ٹن ملبے کے نیچے دفن تمام قیدیوں کی لاشوں کو نکالنا ایک انتہائی مشکل کام ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق اسرائیل نے کہا کہ پیر کو حماس کی جانب سے حوالے کیا گیا، اس تابوت میں کسی دوسرے ہلاک ہونے والے یرغمالی کی لاش نہیں تھی۔
اسرائیل ’نئے حملے کیلئے جھوٹے بہانے گھڑنے‘ کی کوشش کر رہا ہے
اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ فرانزک ٹیسٹوں سے معلوم ہوا کہ تابوت میں موجود باقیات اوفیر تزارفاتی کی تھیں، جس کی لاش اسرائیلی افواج کو 2023 کے آخر میں ملی تھی اور یہ باقیات غزہ میں موجود 13 ہلاک یرغمالیوں میں سے کسی کی نہیں تھیں۔
اسرائیلی حکومت نے حماس پر غزہ جنگ بندی کی ’خلاف ورزی‘ کا الزام عائد کیا۔ سی این این کے مطابق حماس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں ’نئے حملے کرنے کی تیاری کے لیے جھوٹے بہانے گھڑنے‘ کی کوشش کر رہا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں لاشوں کی تلاش کی کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے، اور اس نے ثالثوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متعلقہ اداروں کو انسانی بنیادوں پر اپنے فرائض انجام دینے کی اجازت دیں، تاکہ یہ عمل سیاسی یا جارحانہ مفادات سے آزاد ہو۔
حماس نے کہا کہ وہ امریکہ، مصر، قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے پر قائم ہے، تاہم اسے اب بھی دو سالہ جنگ سے پیدا ہونے والے ملبے تلے دفن باقیات کو تلاش کرنے کے لیے مدد درکار ہے۔
یاد رہے کہ 25 اکتوبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ حماس نے یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہ کیں تو امن عمل میں شریک ممالک کارروائی کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ہم نے مشرقِ وسطیٰ میں ایک نہایت مضبوط امن قائم کیا ہے، اور میرا یقین ہے کہ اس کے دائمی ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔



