دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں دلت طبقہ سے تعلق رکھنے والی بی جے پی کونسلر سری لتا انیل کمار کو فرش پر بٹھنے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ مرکزی وزیر مملکت برائے مواصلات، دیوسنہا چوہان مبینہ طور پر کرسی پر بیٹھتے ہوئے ہیں اور وہ دلت خاتون سے بات کررہے ہیں۔
تلنگانہ ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ گذشتہ روز ترکامجل میونسپلٹی حدود کے میں واقع سری وینکٹیشور سوامی مندر کے احاطے میں پیش آیا۔ قبل ازیں مرکزی وزیر نے مختلف پروگراموں میں حصہ لیا تھا اور شیڈول کے مطابق مرکزی وزیر نے ایک مندر کا دورہ کیا اور مندر کے احاطے میں مقامی رہنماؤں سے بات چیت کی۔
اس موقع پر مرکزی وزیر کو مبینہ طور پر کرسی کی پیشکش کی گئی لیکن دلت طبقہ سے تعلق رکھنے والی بی جے پی رہنما سری لتا انیل کمار کو کرسی کا پیشکش نہیں کیا گیا یعنیٰ انہیں نیچے بیٹھنے پر مجبور کیا گیا۔ فرش پر بیٹھی سری لتا کو مرکزی وزیر سے بات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس طرح کا امتیازی سلوک ابراہیم پٹنم اسمبلی حلقہ میں کور کمیٹی کے ارکان کی میٹنگ میں بھی جاری رہا جو کہ ایک فنکشن ہال میں منعقد کی گئی تھی۔
اس اجلاس کے لیے تمام مقامی بی جے پی رہنماؤں، خاص طور پر اونچی ذات کے لوگوں کو مدعو کیا گیا تھا جبکہ کونسلر سری لتا انیل کمار میٹنگ ہال میں داخل ہونے کی کوشش کی تو مبینہ طور پر پارٹی کے چند کارکنوں نے انہیں روکا اور ان کی تذلیل کی۔
ابراہیم پٹنم اسمبلی کی کور کمیٹی کے اراکین کی میٹنگ کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت برائے مواصلات دیوسنہا چوہان نے ٹویٹ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بی جے پی کونسلر پوٹی رامولو کے ساتھ لنچ بھی کیا اور ان تصاویر کو ٹویٹر پر شیئر کیا۔
دریں اثنا، دلت تنظیموں نے دلت خاتون کونسلر کو فرش پر بھانے کےلیے مرکزی وزیر پر سخت تنقید کی۔ یہ واقعہ دلتوں کے تئیں بی جے پی کے سلوک کی عکاسی کرتی ہے۔ مالے پلی لکشمیا نے بتایا کہ بی جے پی دور حکومت میں دلتوں کے خلاف مظالم میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’بی جے پی لیڈروں کا دلت رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر لنچ کرنا صرف ووٹوں کے لیے ایک خوشامد کا ڈرامہ ہے‘۔ سینٹر فار دلت اسٹڈیز کے چیئرمین مالے پلی لکشمیا نے کہا۔