BREAKING NEWS ملک میں نفرت انگیز تقاریر پر سپریم کورٹ کا اہم تبصرہ : ’یہ 21ویں صدی ہے، مذہب کے نام پر ہم کہاں پہنچ گئے؟‘

نفرت انگیز تقاریر پر اپنے کچھ سخت تبصروں میں، سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ 21 ویں صدی ہے، ہم مذہب کے نام پر کہاں پہنچ گئے ہیں؟ سپریم کورٹ نے سخت تشویش کا اظہار بھی کیا۔

نفرت انگیز تقاریر سے متعلق ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے، عدالت نے کہا کہ ایک ایسے ملک کے حالات چونکا دینے والے ہیں جسے مذہب کے حوالے سے غیر جانبدار سمجھا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ نے مذہب سے قطع نظر نفرت انگیز تقاریر کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کےلیے کہا اور دہلی، اتر پردیش اور اتراکھنڈ کے پولیس سربراہوں سے کہا ہے کہ وہ بتائیں کہ ایسے معاملات میں اب تک کیا کارروائی کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والی تقریروں پر روک لگانے کی مانگ کرتے ہوئے داخل کی گئی درخواست پر آج سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کئی اہم تبصرے کئے جبکہ گذشتہ جمعرات کو مرکز اور ریاستوں کو نوٹس جاری کرکے اس سلسلہ میں جواب طلب کیا تھا۔ شاہین عبداللہ نے نفرت انگیز تقاریر کے خلاف درخواست داخل کی ہے۔

شاہین عبداللہ نے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو ملک میں نفرت پھیلانے کے واقعات اور اشتعال انگیز تقاریر معاملہ میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ جانچ کرنے کی ہدایت دینے کی سپریم کورٹ سے گذارش کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں