نواب میر مکرم جاہ بہادر کا استنبول میں انتقال، آٹھویں نظام کا جسد خاکی 17 جنوری کو حیدرآباد پہنچے گا

حیدرآباد کے آٹھویں نظام مکرم جاہ بہادر کا استنبول میں انتقال ہوگیا، ان کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ’’ہمیں یہ بتاتے ہوئے انتہائی دکھ ہورہا ہے کہ حیدرآباد کے آٹھویں نظام نواب میر برکت علی خان والاشان مکرم جاہ بہادر کا کل رات 10:30 بجے (IST) استنبول، ترکی میں انتقال ہوگیا۔

آبائی سرزمین میں سپرد خاک ہونے کی مکرم جاہ کی خواہش کے مطابق ان کے افراد خاندان 17 جنوری 2023 بروز منگل آٹھویں نظام مرحوم کے جسد خاکی کے ساتھ حیدرآباد آئیں گے۔

اطلاعات کے مطابق میت کو چومحلہ خلوت پیلیس میں رکھا جائے گا اور آصف جاہی خاندان کے مقبرے میں تدفین عمل میں آئے گی۔

ان کی تدفین مکہ مسجد میں عمل میں آئے گی جہاں آصف جاہی حکمران، ان کے ارکان خاندان مدفون ہیں۔مکرم جاہ کے والد پرنس آف برار نواب میرحمایت علی خان اعظم جاہ بہادر آصف جاہی خاندان کے مکہ مسجد میں مدفن آخری شخصیت تھی۔ان کے بعد ان کے فرزند مکرم جاہ کی اسی تاریخی مکہ مسجد میں تدفین عمل میں آئے گی۔ اعظم جاہ کا انتقال 1970میں 63برس کی عمر میں ہواتھا۔مکرم جاہ بہاد ر ترکی کی خلافت عثمانیہ کے آخری تاجدار سلطان عبدالمجید کے نواسہ ہوتے ہیں۔ مکرم جاہ بہادر کی پیدائش فرانس کے شہر نیس میں 1933میں ہوئی تھی۔نواب میرعثمان علی خان نے ان کو اپنا جانشین بنایاتھا۔1967میں ان کے انتقال کے بعد مکرم جاہ بہادر کی مسند نشینی کی تقریب حیدرآباد کے مشہور چومحلہ پیالیس میں ہوئی تھی۔مکرم جاہ بہادر کافی عرصہ سے استنبول میں تھے۔ان کی پہلی اہلیہ پرنسس اسری کے بطن سے ان کو ایک لڑکا پرنس عظمت جاہ اور ایک لڑکی پرنسس شیکیار ہیں۔ پرنسس اسری حیدرآباد میں تمام امور اوراثاثہ جات کی دیکھ بھال کررہی تھیں۔توقع ہے کہ میت میں پرنسس اسری، پرنس عظمت جاہ، پرنسس شیکیار شرکت کریں گے۔

Grandson of Hyderabad’s last Nizam Osman Ali Khan, Mukarram Jah passes away
نواب میر مکرم جاہ بہادر کا استنبول میں انتقال، آٹھویں نظام کا جسد خاکی 17 جنوری کو حیدرآباد پہنچے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں