ترکیہ اور شام میں زلزلہ: جابجا ہولناک مناظر، لاشیں ہی لاشیں، ہلاکتیں 12 ہزار سے تجاوز کرگئیں، تعداد 20 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ

ترکیہ اور شام شدید زلزلے سے لرز اٹھے، 7.8 شدت کے زلزلے سے ہزاروں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔ شدید زلزلے کے باعث ترکیہ اور شام میں 12 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
شدید زلزے سےترکیہ کے 10صوبے متاثر ہوئے ہیں۔ زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن اور لبنان میں بھی محسوس کیے گئے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ایڈھانوم گیبریئیسس نے خبردار کیا کہ ہزاروں زخمیوں اور ملبے تلے دبے زندہ افراد کے لیے وقت تیزی سے کم ہوتا جارہا ہے۔

زلزلے کے مرکز کے قریب واقع ترکیہ کے شہر قہر مان مرعش کے رہائشی نے کہا کہ پہلے ہی بہت دیر ہوچکی ہے، وہ اس ملبے کے ڈھیر پر بیٹھے تھے جہاں ان کی 15 سالہ بیٹی کی لاش کنکریٹ کے ٹکروں کے درمیان پھنسی ہوئی تھی اور انہوں نے اس کا ہاتھ تھام رکھا تھا۔

اطلاعات کے مطابق علاقوں میں ابھی تک آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے جس کے سبب متاثرین اور امدادی کاموں میں مشغول کارکنان میں خوف و ہراس کی کیفیت ہے۔ استنبول ائیر پورٹ پر ملک بھر سے امدادی رضاکاروں کا ہجوم امڈ آیا جبکہ بیرون ممالک سے امدادی سامان پر مشتمل پروازوں کی آمد بھی جاری ہے۔

ترکی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق 26 ہزار افراد زخمی ہیں اور شام میں زخمیوں کی تعداد ساڑھے تین ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے والی ٹیموں کا کہنا ہے کہ زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹانے کا کام تاحال جاری ہے ، خدشہ ہے کہ ملبے کے نیچے سے مزید لاشیں نکلیں گی ۔ ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار سے بھی زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں