دل دہلادینے والے مناظر: ملبے تلے دبی مردہ بیٹی کا ہاتھ تھامے بے بس باپ، معصوم بچی 17 گھنٹے تک چھوٹی بہن کی ڈھال بنی رہی، نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا، ڈیڑھ سالہ بچی کو 56 گھنٹوں بعد ملبے سے زندہ نکال لیا گیا، 40 گھنٹوں بعد ملبے تلے دبے خاندان کو زندہ نکال لیا گیا

ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 12000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ دوسری جانب ریسکیو اہلکاروں کو سخت سردی اور برفباری کی وجہ سے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ترکی میں زلزلے کے مرکز کے قریب کہرامنماراس شہر کی ایک تصویر سامنے آئی ہے جس نے لوگوں کے دلوں کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔ سامنے آنے والی تصویر میں لڑکی کے والد میسوت ہینسر کو اپنی 15 سالہ بیٹی امراک کا ہاتھ تھامے دیکھا جاسکتا ہے۔ لڑکی ایک بیڈ پر مردہ پڑی ہے اور بیڈ کا زیادہ تر حصہ ملبے میں دبا ہوا ہے جو کہ نکالنے کے قابل نہیں ہے۔

شام میں تباہ ہونے والی ایک عمارت میں 17 گھنٹے سے ملبے تلے دبی شامی بچی اپنی چھوٹی بہن کی ڈھال بن گئی اور اس کے سر کو زخمی ہونے سے بچانے کی کوشش کرتی رہی۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملبے تلے دبی شامی بچی اپنی چھوٹی بہن کے سر کو اپنے ہاتھ پر رکھے اور اسے اپنے سینے سے لگائے ہوئے ہے۔ دونوں بہنیں ایک بڑے بلاک کے نیچے دبی تھیں اور حرکت کرنے سے بھی قاصر تھیں تاہم انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔ شامی بچی اپنی چھوٹی بہن کو حوصلہ دیتی رہی۔

شامی شہر ادلیب کے گاؤں بسنیا میں زلزلے کے نتیجے میں جہاں کئی عمارتیں زمین بوس ہوئیں وہیں ایک پورا خاندان بھی ملبے تلے دب گیا جسے کئی گھنٹے گزرجانے کے بعد ریسکیو اہلکار زندہ نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔ شام کے سول ڈیفنس گروپ وائٹ ہیلمٹ کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس خاندان کے افراد کے زندہ نکالے جانے کے مناظر کو حقیقی معجزہ قرار دیتے ہوئے شیئر کیا گیا ہے۔ شیئر کی جانے والی ویڈیو میں اہلکاروں کو مشینوں کے ذریعے ملبے کو ہٹانے اور پھر پورے خاندان کے افراد کو معجزاتی طور پر زندہ نکالتے دیکھا جاسکتا ہے۔

بچی کی ماں زلزلے کے فوری بعد بچی کو جنم دینے کے بعد انتقال کر گئی تھیں۔ زلزلے میں نومولود بچی کے والد،4 بھائی بہن اور خالہ بھی جاں بحق ہوگئے۔ امدادی کارکنوں نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد نوزائیدہ بچی کو ملبے سے نکال کر اسپتال منتقل کردیا۔بچی کے جسم پر متعدد زخم اور خراشیں تھیں اور شدید سردی کے باعث ہائپو تھرمیا ہوگیا تھا ۔ اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ بچی کی حالت اب مستحکم ہے۔

ترکیہ میں ملبے تلے دبی ڈیڑھ سالہ بچی کو 56 گھنٹوں بعد ریسکیو کرلیا گیا۔ انقرہ سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق بچی ملبے تلے دبی حاملہ ماں کے ساتھ موجود تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں