یکساں سول کوڈ کا مقصد ہندو-مسلمان کے درمیان فاصلہ پیدا کرنا ہے، سازش کی سختی سے مخالفت کی جائے گی لیکن سڑک پر نہیں اتریں گے: مولانا ارشد مدنی

ملک میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک بار پھر یکساں سول کوڈ کا شوشہ چھوڑا جارہا ہے، وہیں تمام مسلم تنظیموں کی جانب سے کھل کر اس کی مخالفت کی جارہی ہے۔ اس سلسلہ میں پرزور احتجاج کا اعلان بھی کیا جارہا ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے کہاکہ ہم یکساں سول کوڈ کی پرزور مخالفت کریں گے کیونہ اس کا مقصد ہندو مسلم کے درمیان فاصلہ پیدا کرنا اور انہیں الگ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مخالفت میں سڑکوں پر نہیں آئیں گے۔ یہ لوگ (موجودہ حکومت) بتانا چاہتے ہیں کہ جو کام ملک کی آزادی کے بعد سے کسی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف نہیں کیا تھا، اس سے ہم مسلمانوں کو ضرب لگا دی ہے۔
مولانا ارشد مدنی نے کہا ہم یکساں سول کوڈ کو لے کر سڑکوں پر نہیں اتریں گے کیونکہ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو جو ہمارے خلاف ہیں وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو جائیں گے اور ہم ایسا نہیں چاہتے۔ سیاسی جماعتیں بھی اس ضابطہ اخلاق کے بارے میں یہ گمان کر رہی ہیں کہ یہ حکومت کا سیاسی پہلو ہے، اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
وہیں دیگر مسلم سیاسی و مذہبی رہنماؤں کی جانب سے بھی یو سی سی کی تجویز کی مخالفت کی جارہی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر ابو عاصم اعظمی اور کانگریس لیڈر سلمان خورشید اسے بی جے پی کا ایجنڈا قرار دے رہے ہیں۔ ممبئی میں مقیم عالم دین مولانا دریابادی کے مطابق، کچھ پارٹیاں 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے یکساں سول کوڈ جیسے جذباتی مسائل کو اٹھا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہ رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں