لوک سبھا میں اپوزیشن کے ہنگامہ کے بیچ ڈیجیٹل پرسنل ڈاٹا پروٹیکشن بل منظور، قانون بننے کے بعد مرکزی ایجنسیاں شہریوں کا ڈاٹا استعمال کرسکیں گی

ڈیجیٹل پرسنل ڈاٹا پروٹیکشن بل 2023 کو لوک سبھا نے منظوری دے دی ہے۔ ملک کے شہریوں کے ڈیجیٹل حقوق کو مضبوط بنانے کے علاوہ شخصی معلومات کا غلط استعمال کرنے والی کمپنیوں پر روک لگانے کیلئے مرکزی حکومت نے یہ بل لایا ہے۔ گزشتہ ہفتہ اِس بل کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا جس پر بحث کی گئی تھی۔ اِس بل کی مخالفت کرتے ہوئے اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی کی گئی تاہم اُن کی مخالفت کے درمیان ہی اِس بل کو منظوری دے دی ہے۔

بل میں بتایاگیا ہے کہ سیکوریٹی کے پہلو سے شہریوں کا ڈاٹا استعمال کرنے کا حق مرکزی ایجنسیوں کو حاصل رہے گا۔ شخصی معلومات کو بنیادی حق تسلیم کیاجائے گا۔ اجازت کے بغیر شہریوں کے ڈاٹا کو آن لائن استعمال کرنے پر پابندی لگانے کے تعلق سے سپریم کورٹ نے 2017 میں ہدایت دی تھی۔ اسی ہدایت کی بنیاد پر یہ بل تیار کیا گیا ہے۔ بل کے مطابق ڈیجیٹل استعمال کنندوں کے معلومات کو راز میں نہ رکھنے اور ان کا غلط استعمال کرنے والی کمپنیوں پر کم سے کم 50 کروڑ روپئے سے 250 کروڑ روپئے تک جرمانہ عائد کیاجائے گا۔ اِس قانون پر عمل آوری کیلئے ڈاٹا پروٹیکشن بورڈ آف انڈیا بھی قائم کیاجائے گا۔ مرکزی حکومت کے علاوہ بورڈ اس کے ارکان، ملازمین ، عہدیداروں کے فیصلہ کیخلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ تاہم چند معاملات میں استثنیٰ دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں