فضا اللہ اکبر اور سبحان اللہ کے نعروں سے گونج اُٹھی۔۔۔غزہ میں گھر کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ مل گیا (ویڈیو ضرور دیکھیں)

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے یہ محاورہ آپ نے کئی بار سنا ہوگا اور اس کی حقیقی مثالیں بھی دیکھنے کو ملتی ہیں، ایسی ہی ایک حیران کن مثال غزہ میں سامنے آئی جہاں اسرائیلی بمباری سے تباہ مکان کے ملبے سے37 دن بعد نومولود زندہ نکل آیا۔

عرب میڈیا کے مطابق اس گھر پر اسرائیل نے جنگ کے پہلے ہفتے میں بمباری کی تھی جس میں گھر مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھا۔ اس دن سے یہ علاقہ مسلسل بمباری کا نشانہ ہونے کے سبب ریسکیو کا کام نہیں ہوسکا تھا۔ تاہم جب 4 روزہ جنگ بندی کی گئی تو اس امدادی کاموں کا آغاز ہوا اور اس دوران گھر کے ملبے سے سول ڈیفنس کے اہلکاروں کو ایک نومولود ملا جس میں بظاہر زندگی کی رمق باقی نہ تھی۔

امدادی کاموں کے دوران وہاں موجود زیادہ تر افراد نے نومولود کو مردہ قرار دیا۔ امدادی ٹیم میں شامل ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی 3 گھنٹوں کی محنت کے بعد نومولود نے سانسیں لینا شروع کردیں اور فضا اللہ اکبر اور سبحان اللہ کے نعروں سے گونج اُٹھی۔

تاحال نومولود کے والدین کے بارے میں کچھ نہیں پتا چل سکا۔ ملبے سے اب تک کسی اور کو نہیں نکالا جا سکا ہے۔ کئی روز کی بمباری کے بعد جمعہ سے اسرائیل نے 4 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور پیر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا آخری روز تھا لیکن عارضی جنگ بندی میں مزید 2 دن کی توسیع کردی گئی ہے۔

اسرائیلی بمباری سے غزہ میں جہاں تباہ مکانات سے کئی فلسطینی ملبے تلے دبنے سے شہید ہوئے وہیں معجزاتی طور پر ایک نومولود کو 37 دن بعد ملبے سے زندہ نکال لیا گیا۔ غزہ میں ایک عمارت کے ملبے سے 37 دن بعد نومولود کو نیم مردہ حالت میں برآمد کیا گیا تھا اور اسے 3 گھنٹے تک طبی امداد دی گئی جس کے بعد بچے نے سانسیں لینا شروع کردیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں